سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی کو روکنے کےلیے کیا پاکستان ثالثی کا رول ادا کر سکتا ہے؟

,

   

پاکستانی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ ایران اور سعودی کی حالیہ کشیدگی کو ختم کرنے کےلئے ایک اہم رول ادا کرسکتا ہے، ان کا ماننا ہے کہ مسئلہ چاہے کتنا ہی پیچیدہ ہو حل کیا جا سکتا ہے، گزشتہ روز تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا،” پاکستان نے ماضی میں سعودی عرب اور ایران دونوں ممالک کی میزبانی کی ہے اور ایک مرتبہ پھر دونوں برادر ممالک کو پیشکش کرتا ہے کہ وہ پر امن انداز سے اپنے اختلافات کو بات چیت سے حل کرنے کی کوشش کریں۔‘‘ عمران خان کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تنازعہ صرف اس خطے کو نہیں بلکہ کئی ترقی پذیر ممالک کو متاثر کرے گا۔ کشیدگی کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں بڑھوتری ہوئی ہے، کئی ممالک کے اخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے، مہنگائی تیز رفتاری سے بڑھ رہی ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ ایران کی صورتحال بھی کچھ زیادہ مضبوط نہیں۔ ایران پر امریکا کی اقتصادی پابندیاں چل رہی ہے اور سعودی عرب کے ساتھ کشیدگی کے باعث جنگ کی صورت میں اسے کثیر سرمایہ کی ضرورت ہوگی۔ اویس توحید کہتے ہیں کہ دونوں فریقین آخر کار بات چیت کی میز پر آئیں گے اور اس میں پاکستان ان دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات کی بنا پر ایک اچھا کردار ادا کرسکتا ہے۔

نام لیا گیا ہے۔

پاکستان سہولت کار بن کر کیا حاصل کر سکتا ہے ؟

اس بار ے میں اویس توحید کا ماننا ہے کہ ماضی میں پاکستان کا نام دہشت گردی کے حوالے سے لیا جاتا تھا۔ اسے خطر ناک ملک کہا جاتا تھا۔ اگر پاکستان سعودی عرب اور ایران کے درمیان بات چیت میں سہولت کاری کا کردار ادا اکرسکتا یے تو پاکستان عالمی سطح پر اپنا تاثر مثبت بنا سکتا ہے۔ فرقہ واریت نے پاکستان کو کافی عرصے اپنی لپیٹ میں لیے رکھا ہے۔ اور اگر پاکستان سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی ختم کرنے میں مثبت کرادر ادا کرتا ہے تو پاکستان کو اندرونی طور پر شیعہ سنی تنازعہ کے حوالے سے مثبت ردعمل دیکھنے کو ملے گا۔ اعزاز احمد چوہدری کہتے ہیں کہ اگر معاملات خراب ہوتے ہیں تو خود پاکستان کو بھی نقصان ہوگا کیوں کہ امریکی پابندیوں کے باعث پاکستان ایران کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات نہیں بنا سکا۔ تو مثبت پیش رفت کی صورت میں یہ عین ممکن ہے کہ مستقبل میں ایران پر یہ پابندیاں اٹھائی جائیں اور یوں پاکستان بھی اس صورتحال کا فائدہ اٹھا سکے گا۔