سعودی عرب میں مٹی، پتھر اور لکڑی سے بنی قدیم مسجد لینہ

   

ریاض :سعودی عرب میں الحدود الشمالیہ ریجن کے رفحا گورنریٹ میں واقع ’مسجد لینہ‘ ریجن کی قدیم مسجد ہے اور اپنے قدیم طرز تعمیر کی وجہ سے منفرد حیثیت رکھتی ہے۔ایس پی اے کے مطابق مسجد لینہ کی تعمیر میں مٹی، پتھر، لکڑی اور کھجور کے درخت کے پتوں کا استعمال کیا گیا ہے۔یہ تاریخی مسجد آج بھی آباد ہے اور یہاں پانچوں نمازیں ادا کی جاتی ہیں۔لینہ شہر کی تاریخ پر نظر رکھنے والے محمد الدلیم نے بتایا کہ مسجد کی تعمیر تقریباً 1370 ہجری میں ہوئی تھی۔ابتدائی طور پر 600 میٹر مربع رقبہ پر گارے اور پتھر سے مسجد کی تعمیر شروع کی گئی جبکہ مسجد کے ساتھ ’بعثیہ‘ نام کا کنواں بھی کھودا گیا جسے نمازی وضو اور پانی پینے کیلئے استعمال کرتے تھے۔مسجد لینہ کو قدیم نجدی طرز پر تعمیر کیا گیا۔ 200 نمازیوں کی گنجائش والی مسجد لینہ کے خوبصورت ستون، دیوار میں بنے قرآن کے شیلف اور دلکش روشندان نجدی فن تعمیر کی عکاسی کرتے ہیں۔لینہ مسجد کی تاریخی اہمیت کی ایک وجہ اس کا قدیم بازار کا ساتھ ہونا بھی ہے جو کہ 1352 ہجری میں قائم ہوا تھا۔ریجن کے قدیم ترین بازاروں میں شمار ہونے والا لینہ کا یہ بازار گزشتہ صدی کے وسط میں مملکت کے بڑے تجارتی مراکز میں شامل تھا۔ثقافتی ورثے کا حامل بازار 5 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں 80 دکانیں ہیں جبکہ یہ بازار صحرا، مسافروں اور قافلوں کی آمد کی کہانیوں کو بھی بیان کرتا ہے۔