سعودی عرب میں پریشان حال ہندوستانی ورکرس کی واپسی کے انتظامات

,

   

محمد عبدالسہیل صدیقی کی نمایاں خدمات، سفیر ہند اوصاف سعید کا مکمل تعاون
حیدرآباد: خلیجی ممالک میں کورونا لاک ڈاؤن سے پریشان حال ہزاروں ورکرس اور مزدوروں کو وطن واپسی کا انتظار ہے۔ حکومت کی جانب سے محدود تعداد میں ورکرس کی واپسی کے سلسلہ میں خصوصی فلائیٹس کا اہتمام کیا گیا لیکن واپسی کے خواہاں ورکرس کے اعتبار سے یہ فلائیٹس کافی کم ثابت ہوئیں۔ ان حالات میں انسانی خدمت کا جذبہ رکھنے والے بعض افراد اور غیر سرکاری اداروں نے پریشان حال ورکرس کی مدد کا بیڑہ اٹھایا۔ سعودی عرب نے محمد عبدالسہیل صدیقی ان شخصیتوں میں شامل ہیں جنہوں نے ہندوستانی سفیر ڈاکٹر اوصاف سعید کی مدد سے کئی ہندوستانیوں کی واپسی کا انتظام کیا ۔ محمد عبدالسہیل صدیقی نے مختلف کمپنیوں کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اس بات کیلئے راضی کرایا کہ ہندوستانی ورکرس کی واپسی کے لئے چارٹرڈ فلائیٹس کا انتظام کریں۔ حیدرآباد اور ملک کے دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے 47 افراد کی واپسی میں سہیل صدیقی نے اہم رول ادا کیا ۔ روزگار سے محرومی اور معاشی مسائل کا شکار ہندوستانی ورکرس کیلئے سہیل صدیقی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ہندوستانی سفارت خانے کے تعاون سے وہ یہ کام انجام دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انسانیت کی خدمت کے جذبہ کے تحت وہ یہ کام انجام دے رہے ہیں۔ انہیں ایک طرف پریشان حال افراد کی مدد کرنا ہے تو دوسری طرف خود کو کورونا وباء سے بچانا ہے ۔

لاک ڈاؤن کے بعد خلیجی ممالک میں کئی ہندوستانی روزگار سے محروم ہوگئے اور گزشتہ تین ماہ سے وہ واپسی کے منتظر ہیں۔ سہیل صدیقی نے ایسے افراد کی مدد کی۔ ان کا کہنا ہے کہ دوسروں کی مدد کا فائدہ یہ ہے کہ اپنی ذہنی صحت اور تندرستی برقرار رہتی ہے۔ عوامی خدمت سے تناؤ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں اور رشتہ داروں کو بھی پریشان حال ہندوستانیوں کی مدد کیلئے آمادہ کیا ہے۔ سہیل صدیقی ، سعودی عرب میں ہندوستانی سفیرڈاکٹر اوصاف کی ستائش کرتے ہیں جنہوں نے خصوصی پروازوں کے انتظام میں تعاون کیا ۔ کئی خانگی کمپنیوں نے سہیل صدیقی کی مساعی پر چارٹرڈ فلائیٹ کے ذریعہ اپنے ورکرس کو وطن واپسی کا انتظام کیا ۔ حیدرآباد کے علاوہ کیرالا ، ہماچل پردیش ، گرگاؤں ، دہلی ، منگلور اور ممبئی سے تعلق رکھنے والے افراد کی واپسی میں سہیل صدیقی نے اہم رول ادا کیا۔