سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا تاخیر سے آغاز

   

اسلام آباد /17 فروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی کوریڈور قائم کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کی خود انحصاری کے لئے سعودی عرب کی گوادر میں سرمایا کاری سب سے اہم ہو گی۔ سعودی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر میں سعودی آئل ریفائنری باہمی تعاون کا محض آغاز ہے اور یہ سلسلہ آگے بڑگے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ بینکنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، تعلیم، تعمیر، ثقافت، سینما اور سیاحت کے میدان میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک محض راہداری نہیں اگلے مرحلہ میں خصوصی اقتصادی زونز پر توجہ مرکوز ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں اہم اصلاحات متعارف کروائیں، سعودی سرمایاکاری سے پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا واضح مئوقف ہے کہ کسی کو سعودی عرب پر حملہ کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی اتحاد ممبر ممالک اور خطہ میںسیاسی استحکام کے لئے کام کرے گا، اس اتحاد کے کسی ملک ، خطہ یا کسی مسلک کے خلاف ہونے کا تاثر غیر منطقی اور غیر حقیقی ہے.