سماج توڑنے والوں کا حقہ پانی بند کردینا چاہئے

   


قومی یکجہتی اور امن و شانتی کیلئے بین مذہبی رہنماؤں کا متحدہ پیغام، دیگلور میں جمعیۃ العلماء کا سدبھاؤنا
دیگلور ۔ 27 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مذہبی منافرت اور اسلامو فوبیا کو بھارت کی سرزمین سے ختم کرنے اور بھارت میں انسانیت کے فطری جذبے کو اجاگر کرنے کے لئے جمعیت علماء ہند کی آواز پر ملک بھر میں جمعیت ’’ سد بھاؤنا سنسد‘‘ کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اسی عنوان کے تحت دیگلور میں بھی جمعیۃ العلماء ہند کے زیر اہتمام میونسپل کارپوریشن آفیس گراؤنڈ نزد شیواجی پارک میں بصدارت مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی مہاراشٹراجمعیۃ سد بھاؤنا سنسد پروگرام منعقد ہوا۔ جس میں تمام ہی طبقہ کے مذہبی رہنماؤں اور دھرم گروؤں نے شرکت کرکے خیر سگالی آپسی بھائی چارہ، پیار محبت امن و شانتی قومی یکجہتی کا پیغام دیا اس موقع پر جمعیۃ العلماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے کہا کہ ملک میں کچھ لوگ آپس میں نفرت اور دونوں قوموں میں تفرقہ پیدا کر رہے ہیں اور صدیوں سے چل رہی گنگا جمنی تہذیب اور آپسی میل جول کی روایت کو ختم کرنے کی ناپاک کوششیں کر رہے ہیں اس لئے جمیت علماء ہند ہر مقام پر ’’سد بھاؤنا سنسد‘‘ منعقد کرکے ملک میں قومی یکجہتی پیدا کر کے لوگوں کے دلوں سے تعصب ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس جلسے میں مہمان خصوصی کے طور پر اسسٹنٹ کلکٹر مسز سومیا شرما (آئی.اے۔ ایس) نے کہا کہ ایسی سد بھاؤنا سنسد منعقد کرنا وقت کا تقاضہ ہے آج ہمارے ملک کو قومی یکجہتی کی شدید ضرورت ہے، اگر قومی اتحاد و اتفاق رہا تو ملک کی ترقی اسی میں مضمر ہے ۔ پرجا پیتا برہما کماری وشوا ودیالیہ کی بہن بی۔کے۔ودیا نے کہا کہ بھارت کی سرزمین کو پھر سے جنت بنانے کے لیے تمام انسانوں میں بھائی چارہ کی ترغیب کے لیے خوب محنت کرنا ہوگی ،جمعیۃ العلماء کی تحریک کو لبیک کہا۔ سینئر انسپکٹر پولیس سوہن ماچھرے،تحصیلدار راجابھاؤ کدم،جماعت اسلامی کے عبد المجیب دیونیکر، وشوا ہندو پریشد کے ڈاکٹر امبریش مہاراج،آر۔وی۔ناگناتھ مہاراج سوریہ ونشی دیگلور،شرد مہاراج مرزاپور ،بودھ سماج کے بہنتے جی ریور بودھی دیگاؤں پھاٹا، بابا جوگیندرسنگھ جی گرنتھی،گرودوارہ وننالی، شیوآنند آچاریہ تملور،شنکرلینگ شیوآچاریہ،ھنیگاؤں،شری گرؤسدداپاڑ مہاراج ،بیٹ موگرہ،وہ دیگر نے شرکت کی اور پروگرام میں اپنے خطابات میں کہا کہ بھارت کا سماج ہندو اور مسلمان ان دونوں ہی ہمارے ملک کی آن بان شان ہیں جو شخص چاہے وہ کسی مندر کا پجاری ہوں یا کسی مسجد کا پیش امام اگر وہ سماج کو توڑنے کی تعلیم دیتا ہے تو سماج دشمن عنصر ہے ایسے لوگوں کا حقہ پانی بند کر دینا چاہیے اور دیگر معزز مہمان اکرام خاص طور پر ایم۔ایل۔اے۔مسٹر جیتیش راؤ انتاپورکر،سابق ایم۔ایل۔اے۔ سبھاش سابنے، مولانا حبیب الرحمن قاسمی( صدر جمعیت علماء مراٹھواڑہ) قاری شمس الحق قاسمی( جنرل سکریٹری جمعیت) مولانا محمد رضوان صدردارالعلوم،بچکنڈہ، عبدالجلیل سیٹھ عمودی ( صدر دارالعلوم ضیائیہ) مفتی خالد شاکر، قاری محمد اسدصمدی، کے علاوہ کانگریس کے فلور لیڈرس، سابق صدر موگلاجی شرشٹوار، ولکشمی کانت پدم وار، شیو سینا کے صدر مہیش پٹیل،ڈاکٹر اتتم اینگولے ، نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تعلق کسی بھی مذہب اور دھرم سے ہو ہم سب ملک میں اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے ایک ہو کر کام کریں گے۔ مفتی مختارالدین رفاعی نے تمام معززین و علماء کرام اور شرکاء سے اظہار تشکر کیا اس جلسے کی نظامت ڈاکٹر شیخ مجیب احمد اور ڈاکٹر برکت اللہ نے کی۔اس جلسے میں میں تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹرا کے تمام ہی مذاہب و ملت کے تاجرین،معززین، لوگوں نے نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اتنا بڑا میدان ہونے کے باوجود بھی اپنی تنگ دامنی کا ثبوت دے رہا تھا۔