سناتھن دھرم کے خاتمے کے لئے کہاگیا‘ نسل کشی کے لئے نہیں۔ اودیانیدھی اسٹالن

,

   

انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ دراویڈم کومٹادینا چاہئے اور سوال کیا کہ آیاان کا مطلب ڈی ایم کے ورکرس کو قتل کرنا تو نہیں ہے۔


چینائی۔تاملناڈو کے وزیر اورڈی ایم کے یوتھ وینگ سکریٹری اودیا نیدھی اسٹالن جس کو ’سناتھن دھرم‘ کے ”خاتمہ“ کے بیان کے بعد تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے نے کہاکہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں اور وضاحت کی کہ وہ صرف تنقیدیں ہیں۔

اتوار کی رات کو جاری ایک بیان میں اودیانیدھی اسٹالن جو کہ چیف منسٹر اور ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن کے بیٹے ہیں نے کہاکہ وہ مسلسل کہیں گے کہ سناتھن دھرم کا خاتمہ ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ سناتھن دھرم ایک مستقل ہے اور چیز ہے جو تبدیلی کا تابع نہیں ہے اور دراوڈ نظریہ تبدیلی کا پرچار کرتا ہے اوردراوڑ تصور میں سب برابر ہیں

۔تاہم انہوں نے مزیدکہاکہ کچھ لوگ بچکانے حرکتیں کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ میں نے سناتھن دھرم کے کاماننے والوں کے ایک قتل عام کا اعلان کیاہے۔ اودیانیدھی اسٹالن کہاکہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ دراویڈم کومٹادینا چاہئے اور سوال کیا کہ آیاان کا مطلب ڈی ایم کے ورکرس کو قتل کرنا تو نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی مسلسل”کانگریس مکت بھارت‘‘ کہتے ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کانگریس کے سارے لیڈران کو ماردیاجائے۔انہوں نے بی جے پی پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام لگایا او رکہاکہ ”جھوٹ بولنے کی انہیں عادت ہے“۔

کرونانیدھی فیملی کے نوجوان لیڈر نے یہ بھی کہاکہ بی جے پی دراصل انڈیا اتحاد سے خوفزدہ ہے اور اس معاملے کو موڑنے او رغلط بیانی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔

جونیر اسٹالن نے یہ بھی کہاکہ وہ بی جے پی او ربھگوا اتحاد کے کسی بھی نتیجہ کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں اور وہ دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔