سندیش کھالی معاملہ شرمناک،ہائی کورٹ کی حکومت کو پھٹکار

   

کولکاتہ: کلکتہ ہائی کورٹ میں سندیش کھالی میں تشدد پر دائر درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔ جمعرات کو ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ یہ معاملہ انتہائی شرمناک ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ یہ بھی کہا کہ ضلع انتظامیہ اور مغربی بنگال حکومت کو سندیش کھالی معاملے میں اخلاقی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔آپ کو بتا دیں کہ خواتین کا جنسی استحصال کرنے اور سندیش کھالی میں زمین ہتھیانے کے ملزم شاہجہان شیخ کو 29 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ترنمول کانگریس لیڈر کو بنگال پولیس نے 55 دن بھاگنے کے بعد پکڑ لیا۔ اس کے بعد اسے سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا۔ شاہجہاں اور اس کے دو ساتھیوں شیبو ہاجرہ اور اتم سردار پر خواتین کی اجتماعی عصمت دری کا الزام ہے۔مغربی بنگال پولیس اس معاملے میں اب تک 18 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ شاہجہاں شیخ ترنمول کانگریس کا ضلع سطح کا لیڈر ہے۔ 5 جنوری کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے راشن گھوٹالہ معاملے میں اس کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران شاہجہاں کے 200 سے زیادہ حامیوں نے ای ڈی ٹیم پر حملہ کیا تھا۔ اس وقت اہلکاروں کو اپنی جان بچانے کے لیے موقع سے بھاگنا پڑا۔اس کے بعد سے ٹی ایم سی لیڈر مفرور تھا۔