سندیش کھلی جنسی ہراسانی معاملات کی تحقیقات کے لئے بی جے پی نے 6رکنی پینل تشکیل دیا

,

   

نئی دہلی۔ خواتین کے خلاف تشدد اور جنسی ہراسانی کے مبینہ واقعات کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے مغربی بنگال کے نارتھ پرگنا ضلع میں سندیش کھلی کا دورہ کرنے کے مقصد سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) یونین منسٹران اور اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ایک چھ رکنی کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائی ہے۔

مرکزی وزیرانا پورنا دیوی کو اعلی سطحی کمیٹی کنونیر مقرر کیاگیاہے۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں پرتیما بھاؤمیک‘ بی جے پی ایم پیز سنیتا دگل‘ کویتا پاٹیدار‘ سنگیتا یادو اور برج لال شامل ہیں۔انہیں مقام واقعہ پر جانے‘ حالات کا جائزہ لینے‘ متاثرین سے بات کرنے اور بی جے پی قومی صدر جے پی نڈا کو رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اعلامیہ میں نڈا نے کہاکہ مبینہ واقعہ ”دل دہلادینے والا“ ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ خواتین کے ساتھ ہراسانی کے واقعات اور غنڈہ گردی ”مغربی بنگال میں مسلسل جاری ہے“وہیں انتظامیہ ”خاموش تماشائی“ بنا ہوا ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ساری ریاست میں نظم ونسق تباہ ہوگیاہے“۔ شمالی 24پرگناضلع کے بشریات سب ڈویثرن میں منگل کے روزبی جے پی ورکرس نے پارٹی کے ریاستی صدر سائی کونت ماجومدار کی قیادت میں خواتین پر مبینہ جنسی ہراسانی کے الزامات کے خلاف احتجاج کیدوران کشیدگی میں اضافہ ہوگیاتھا۔

ٹی ایم سی لیڈر شاہجہاں شیخ اور ان کے ساتھیو ں کی جانب سے اپنے حلاف ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف پچھلے کچھ دنوں سے سندیش کھلی میں خواتین احتجاج کررہی ہیں۔

پارٹی ورکرس او رپولیس کے درمیان ہاتھا پائی کے واقعات کے دوران پولیس لاٹھی چارج میں ماجومداری زخمی ہوگئے۔مغربی بنگال حکومت نے سندیش کھلی سمیت سات گرام پنچایت میں 500میٹرس کے علاقے میں سی آر پی سی اور دفعہ 144کا دوبارہ نفاذ عمل میں لایاہے۔

سندیش کھلی میں خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی کے الزامات پر بی جے پی کے احتجاج کے پیش نظر19فبروری تک علاقے میں نظم وضبط کی برقراری کے لئے دفعہ 144بھی فبروری19تک علاقے میں نافذ کردیاگیاہے۔

ترنمول کانگریس نے تاہم بی جے پی پر سندیش کھلی کے حوالے سے ماحول کو پراگندہ کرنے کی کوشش پر بی جے پی الزام لگایاہے۔