سونیا گاندھی 2024کے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن اتحاد پر زوردیا

,

   

ممتا بنرجی نے کہاکہ ”ہمیں مذکورہ حکومت سے اجتماعی طور پر مقابلہ کرنا چاہئے“
نئی دہلی۔کانگریس کے عبوری صدر سونیا گاندھی نے جمعہ کے روز کہاکہ عوامی اہمیت کے حامل معاملات پر فوری بحث پر کی عدم خواہش کے اظہار اورغرورکے پیش نظر حکومت پوری طرح ناکام ہونے کی وجہہ سے پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس رائیگاں گیاہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے زوردیا کہ لوک سبھا 2024کے انتخابات سے قبل ملک میں ایک ایک ایسے حکومت دینے کے لئے اپوزیشن کو متحدہ ہونے کی ضرورت ہے جو آزادی کی تحریک اور ائینی اصولوں کی پاسداری کرے گی۔انہوں نے 19اپوزیشن پارٹیوں کے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ہے جس کی قیادت سونیا گاندھی نے کی ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہاکہ ”پارلیمنٹ کا مانسون سیشن پوری طرح خراب ہوگیا کیونکہ عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بحث کے لئے حکومت کے متکرانہ رویہ اختیار کیاتھا۔

مذکورہ کانگریس لیڈر نے کہاکہ پیگاسیس اسکینڈل جس کا ہر ایک شہری پر اثر پڑا ہے‘ مخالف کسان قوانین سے دستبرداری‘ اور کسانوں کے جاری احتجاج کو پچھلے نو ماہ سے جاری ہے‘ ضروریات کی زندگی کے سامان کی قیمتوں میں اضافہ‘ فیڈرلزم پر حملہ اور ہمارے جمہوری اداروں پر حملوں پر بحث کی ضرورت ہے۔

سونیا گاندھی نے کہاکہ حکومت کے عامرانہ رویہ کے باوجوداپوزیشن نے ”مکمل اتحاد“ کامظاہرہ کیا اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو 20دنوں تک چلنے نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ ”ایوان میں قائدین سے ہر روز مشاورت کے بعد اتحادی انداز میں ہم نے کام کیاہے“ او رمزید کہاکہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کی وجہہ سے یہ ائینی ترمیمی بل کی منظوری ہے تاکہ اوبی سی ایز کی شناخت اور مطلع کرنے کے ریاستوں کے حقوق کو طویل مدت سے بحال کرنے کے لئے منظور کیاگیاہے۔

اپنے تبصرے میں سونیاگاندھی نے اس بات کابھی استدلال کیاکہ کئی مواقعوں پر اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوکر سامنے ائے ہیں اور کہاکہ ”ہم نے متحدہ طور پر وزیراعظم(نریند رمودی) کو 12مئی2021کو مکتوب روانہ کیاہے جو کویڈ19وباء کے ٹیکہ کی حکمت عملی کے متعلق ہے‘ اور تین زراعی قوانین سے دستبرداری اور ضرورت مندوں میں کھانے کے سامان کی فری تقسیم کے معاملات پر مشتمل ہیں“۔

مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتابنرجی اور مہارشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کے رول کا ذکر کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہاکہ ”ممتا جی اور ادھوجی نے ٹیکہ کی سپلائی میں غیر بی جے پی اقتدار والی ریاستوں کے خلاف امتیازی سلوک کو اجاگر کیاہے‘ دوسرے چیف منسٹروں کی طرح ہے“۔

اس اجلا س میں ترنمول کانگریس‘ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی‘ مذکورہ ڈی ایم کے‘ مذکورہ شیو سینا‘ اور مذکورہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ‘ مذکورہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا‘ مذکورہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسٹ‘ نیشنل کانفرنس‘ راشٹریہ جنتا دل‘ کل ہند ڈیموکرٹیک فرنٹ‘وی سی کے‘لوک تانترک جنتا دل‘جنتا دل سکیولر‘راشٹریہ لوک دل‘ریولیوشنری سوشلسٹ پارٹی‘کیرالا کانگریس منی‘پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی او رانڈین یونین مسلم لیگ کے قائدین نے شرکت کی ہے۔