سوڈان کو مالی امداد دینے والے ممالک میں سعودیہ سر فہرست

   

ریاض۔19جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) پسماندہ خطوں، معاشی مسائل دوچار عرب اورمسلمان ممالک کی مالی امداد میں سعودی عرب کی خدمات کسی سے مخفی نہیں۔ سعودی عرب سوڈان کی معاشی ترقی اور خوش حالی کے لیے امداد دینے والے ممالک میں بھی سر فہرست ہے۔’العربیہ‘کے مطابق سعودی عرب کے شاہی دیوان کے مشیر اور ’شاہ سلمان سینٹر فار ریلیف اینڈ ہیومینیٹری ایکشن‘ کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبد اللہ بن عبد العزیز الربیعہ نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب اور برادر ملک جمہوریہ سوڈان کے مابین مضبوط تاریخی روابط اس بات کا ثبوت ہیں کہ سعودی عرب سوڈان اور اس کے عوام کی حمایت ومدد کو ایک اولین ترجیح دیتا ہے۔ سعودی عرب نے ماضی میں بھی سوڈان کی بڑھ چڑھ کر مالی مدد کی اور سال 2019ء کے آخر تک مملکت کی طرف سے سوڈان کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی امداد دی گئی تھی۔ یوں سعودی عرب سوڈان کو مالی امداد دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے۔ڈاکٹر الربیعہ نے ان خیالات کا اظہار برطانیہ کی میزبانی میں سوڈان کی مالی امداد سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اجلاس میں برطانیہ، سعودی عرب، سویڈن اور اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی حقوق ’اوچا‘ کے مندوبین نے شرکت کی۔ انہوں نے برادر ملک جمہوریہ سوڈان میں انسانی صورتحال کے بارے میں بین الاقوامی رد عمل کے طریقہ کار کا مطالعہ کرنے اور اس میں پیش آنے والے نازک اور مشکل حالات کی روشنی میں 2020 ء کیلئے فوری اور ترجیحی بنیادوں پر مالی امداد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امدادی کوآرڈینیٹر مارک لوکاک نے سوڈان کی مالی امداد سے متعلق ایسا میکانزم اختیار کرنے کی تجویز پیش کی جس کے ذریعے سوڈان کے عام شہریوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں ان کی مدد جاسکے۔اس موقع پر ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ ان کا ملک سوڈان کے عوام کو درپیش معاشی، انسانی ماحولیاتی اور صحت سے متعلق چیلنجوں سے آگاہ ہے۔ اپریل 2019ء کو سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر سوڈان کو تین ارب ڈالر کی مدد فراہم کی۔ اس میں 50 کروڑ ڈالر کی رقم سوڈان کے مرکزی بنک میں رکھی گئی تاکہ سوڈان کی کرنسی کو استحکام فراہم کیا جا سکے۔ شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے 2020 کے منصوبے میں سوڈان میں بہت سی مہمات جن میں دو طبی مہمات شامل ہیں۔