سپریم کورٹ میں آبادی کے دھماکے پر قابو کے لئے ایک تازہ درخواست دائر

,

   

پی ائی ایل میں ائین کی دفعہ 14‘15‘19‘21کے تحت بنیادی حقوق کے متعلق دی گئی ضمانت کو آبادی کے دھماکہ پر قابو پانے کے لئے مرکز کو ہدایت جاری کرنے کی مانگ کی گئی ہے


نئی دہلی۔ آبادی کے دھماکے پر قابو پانے کے لئے مرکز کوقواعد وضوابط اور رہنمایانہ خطوط کی ہدایت کی مانگ پر مشتمل ایک تازہ پی ائی ایم سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔

ماتھرا کے ساکن دیوکنند ٹھاکر نے یہ درخواست دائر کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو اس ضمن میں ہدایت جاری کرنے کی مانگ کی ہے تاکہ بنیادی حقوق بشمول حق برائے ہوا‘ پانی‘ کھانا‘ صحت‘ سونے‘ پناہ‘ زندگی گذارنے‘ تعلیم اور انصاف کی حفاظت کے لئے آبادی پر قابو پانے کا ایک سخت قانون بنانے کی جانکاری حاصل کی جاسکے۔

مذکورہ’پی ائی ایل میں ائین کی دفعہ 14‘15‘19‘21کے تحت بنیادی حقوق کے متعلق دی گئی ضمانت کو آبادی کے دھماکہ پر قابو پانے کے لئے مرکز کو ہدایت جاری کرنے کی مانگ کی گئی ہے“۔

اس درخواست میں مزید کہاگیا ہے کہ125ہندوستانیوں کے پاس آدھار کارڈ ہے وہیں 20فیصد جو25کروڑ پر مشتمل ہیں ان کے پاس ادھار کارڈ نہیں ہے اور 5کروڑ کے قریب بنگلہ دیشی اور روہنگیائی دراندازی کرنے والے غیر قانونی طریقے سے ہندوستان میں رہ رہے ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستان کی آبادی 150کروڑ سے زائد ہے او رہم چین کو عبور کرنے کی طرف گامزن ہیں“۔

اس سے قبل فیروز بخت احمد جو کہ ہندوستان کے پہلے وزیرتعلیم مولانا ابولکلام آزاد کے پوترے ہیں‘ وکیل اشونے اپادھیائے اور دیگر نے اسی طرح کی درخواستیں دائر کی تھیں۔

مذکورہ مرکز نے اس سے قبل سپریم کورٹ کو بتایاتھا کہ وہ زبردستی خاندانی منصوبہ بندی کے خلاف ہے اور اپنے لوگوں پر بچوں کی ایک خاص تعداد پیدا کرنے کے لئے زوردیناوہ آبادی میں بگاڑ کا باعث بن سکتا ہے۔ ان درخواستوں میں کہاگیا ہے کہ ہندوستان کو درپیش مسائل کا 50فیصد سے زائد وجہہ آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہے۔