سپریم کورٹ نے متعدد ایف ائی آروں کے حوالے سے امیش دیوگن کے خلاف سخت کاروائی پر لگائی روک

,

   

نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز نیوز 18کے اینکر امیش دیو گن کے خلاف درج متعدد ایف ائی آروں کے متعلق جانچ اور سخت کاروائی کرنے پر اگلی سنوائی تک روک لگادی ہے‘

ایک ٹیلی ویثرن مباحثہ کے دوران دیوگن کے سلطان الہند خواجہ معین الدین چشتیؒ کے متعلق نازیبا الفاظ کا استعمال کیاتھا جس کی وجہہ سے ملک کے مختلف حصوں میں ان کے خلاف احتجاج اور ایف ائی آر درج کرائے گئے تھے۔

جسٹس اے ایم کھان والکر‘ دنیش مہیشواری اور سنجیو کھنہ کی ایک تعطیلی بنچ نے ان کی تحریری درخواست جس میں مذکورہ ایف ائی آر وں کو منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی تھی پر نوٹس جاری کیا اور استفسار کیاکہ وہ تمام متذکرہ درخواست گذاروں کو نافذ کریں۔

مذکورہ نوٹس پر 8جولائی تک جواب دینا ہے اور معاملے کی سنوائی اس کے بعد کی جائے گی۔ سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا جو دیوگن کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے تھے‘

عدالت سے کہاکہ ان کے موکل نے ان کے شو کے دوران ”نادانستہ طور پر غلطی“ کی تھی جس پر انہوں نے برسرعام معافی بھی مانگی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”غفلت سے سرزد ہوجانے والی غلطی“ پر ایک صحافی کے خلاف ایف ائی آروں کا اندراج ناانصافی ہے‘اور ہراسانی کی وجہہ بھی مانا جاتا ہے۔

لوتھرا نے عدالت سے کہاکہ ”اگر ایسا ہونا شروع ہوگیاتو‘ جس میں غفلت میں سرزد ہوجانے والے غلطی پر لوگ ایسا کرنا شروع کردیں گے تو کیاہوگا؟انسان سے غلطی ہوتی ہے۔

انہوں نے اس پر معافی بھی مانگ لی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ راجستھان‘ مہارشٹرا کے علاوہ تلنگانہ میں متعدد ایف آئی آردیوگن کے خلاف درج کی گئی ہیں اگر ان تمام پر ان سے ملک بھر میں حاضری کا استفسار کیاجائے گاتو یہ متعصبانہ کاروائی ہوجائے گی۔

لوتھر ا نے کہاکہ ان کے فیملی ممبرس او رکو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں ہراساں کیاجارہا ہے۔وکیل رضوان مرچنٹ مہارشٹرا کی دوشکایت کنندگان کی طرف سے رجوع ہوئے تھے نے کہاکہ دیوگن نے اپنے شو کے دوران ایک سے زائد مرتبہ”لوٹیرا چشتی“ کی اصطلاح کا استعمال کیاہے۔

عبادت کے مقام کے خصوصی مرعات ایکٹ کے متعلق پی ائی ایل کے ضمن میں 15جون کے روز اپنے شو”آر پار“ میں ایک مباحثہ کے دوران امیش نے خواجہ معین الدین چشتی جنھیں خواجہ غریب نوازؒ کے نام سے پکارا جاتا ہے کو ایک”حملہ آور“ او ر”لوٹیرا“ مخاطب کیاتھا۔

جس کے بعد ملک بھر سے مذکورہ اینکر کے خلاف کئی ایف ائی آر اور شکایتیں در ج کرائی گئی تھیں۔

دیوگن کے وویک جین نامی وکیل کے ذریعہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے تمام ایف ائی آروں کو منسوخ کرنے کی گذارش کی تھی‘ جو ائی پی سی کی دفعہ 295اے‘ 153اے‘ 505اور34کے تحت درج کی گئی ہیں۔