سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوں کا انہدام جاری

   

ڈی جی پی اور چیف سکریٹری کی راست نگرانی
حیدرآباد: سکریٹریٹ عمارتوں کے انہدام کی ڈی جی پی مہیندر ریڈی و چیف سکریٹری سومیش کمار راست نگرانی کر رہے ہیں۔ ایک کیلو میٹر حدود کی ناکہ بندی کردی گئی اور پولیس کسی پیدل راہ گیر کو بھی گزرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ سکریٹریٹ میں سی سی کیمروں کے ذریعہ انہدام کارروائی پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ دو پولیس کانسٹبلس نے انہدامی کارروائی کی تصاویر اور فلمبندی کی تھی، ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ۔ ان دونوں کانسٹبلس کا فوری تبادلہ کرکے ڈی جی پی آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ سکریٹریٹ کے احاطہ میں موجود پولیس عہدیداروں ، ملازمین کے علاوہ آر اینڈ بی اور بلدیہ کے عملہ پر تصویر کشی یا فلم بندی پر امتناع عائد کیا گیا ہے ۔ خلاف ورزی پر کارروائی کی جاسکتی ہے۔ انہدامی کارروائی میں مصروف افراد کو فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے ۔ پہلے دن بعض ملازمین نے عمارتوں کے ساتھ سیلفی لی تھی ۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے فون ضبط کرکے تصاویر کو ڈیلیٹ کردیا ۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی وقفہ وقفہ سے انہدامی کارروائی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جی بلاک، سی بلاک اور ڈی بلاک کے انہدام کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے ۔ اے اور بی بلاک کا انہدام جاری ہے ۔ کے ، ایل ،جے ، نارتھ ایچ ، ساؤتھ بلاک کے انہدام کی کارروائی شروع نہیں کی گئی۔ یہ عمارتیں حکومت آندھراپردیش کے کنٹرول میں تھیں جسے حال ہی میں تلنگانہ حکومت کے حوالے کردیا گیا۔ ضروری دستاویزی کارروائی کے بعد انہدامی کارروائی شروع کی جائیگی۔