سکریٹریٹ کے احاطہ میں دونوں مساجد کی تعمیر کا اکٹوبر میں آغاز ممکن

,

   

چیف منسٹر کی اعلیٰ سطحی مشاورت، مندر اور چرچ کا بھی سنگ بنیادمتوقع، نئے کامپلکس کیلئے ٹنڈرس طلب
حیدرآباد۔ سکریٹریٹ کے احاطہ میں نئی عبادت گاہوں بشمول مسجد ، مندر اور چرچ کے تعمیری کاموں کا اکٹوبر کے دوسرے ہفتہ میں آغاز ہوسکتا ہے۔ حکومت نے منہدم کی گئی دونوں مساجد کو اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ایک مندر اور چرچ بھی تعمیر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے تعمیری کاموں کے آغاز کے سلسلہ میں عہدیداروں سے مشاورت کی اور سکریٹریٹ میں ملبہ کی صفائی کے کاموں کی عاجلانہ تکمیل پر زور دیا ۔ چیف منسٹر اکٹوبر میں تعمیری کام کے آغاز کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ سکریٹریٹ کامپلکس کی تعمیر کیلئے ٹنڈرس طلب کئے گئے ہیں جس کو قطعیت اکٹوبر کے پہلے ہفتہ میں ممکن ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی کمپنیوں نے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ٹنڈرس کی قطعیت کے بعد اواخر اکٹوبر میں تعمیری کاموں کا آغاز ممکن ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ ملبہ کی صفائی کے بعد وہ معائنہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اراضی پر نئے کامپلکس کی تعمیر کے مقام کا جائزہ لے سکیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر اکٹوبر کے پہلے یا دوسرے ہفتہ میں عبادت گاہوں کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد کا منصوبہ رکھتے ہیں۔تمام مذاہب کی نمائندہ شخصیتوں کو اس موقع پر مدعو کیا جاسکتا ہے۔ جنوری میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر چیف منسٹر تعمیری کاموں کے آغاز کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ انتخابات میں تمام طبقات کی تائید حاصل ہوسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ جن مقامات پر مساجد پہلے سے موجود تھیں وہ علاقہ کامپلکس سے ہٹ کر ہے اور پلان کے مطابق اراضی کو پارکنگ کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ مسلمانوں کی جانب سے احتجاج کے بعد چیف منسٹر نے دونوں مساجد کی موجودہ مقامات پر تعمیر کا وعدہ کیا ہے۔ پارکنگ علاقہ کو دوسری طرف منتقل کرکے ایک ساتھ چاروں عبادت گاہیں تعمیر کی جاسکتی ہیں۔

چونکہ نئے کامپلکس کی تعمیر کا مقام مساجد کے موجودہ مقامات سے ہٹ کر ہے لہذا حکومت کو اسی مقام پر دوبارہ تعمیر میں دشواری نہیں ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ نئے کامپلکس کی تعمیر کے سلسلہ میں پولیوشن کنٹرول بورڈ ، ایر پورٹ اتھاریٹی اور دیگر اداروں سے کلیرنس حاصل کرنے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ایر پورٹس اتھارٹی نے پہلے ہی کلیرنس دے دیا ہے۔ محکمہ عمارات و شوارع نے کامپلکس کی تعمیر کیلئے ٹنڈرس طلب کئے اور 26 ستمبر تک ٹنڈرس کے ادخال کی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ یکم اکٹوبر تا 5 اکٹوبر ٹنڈرس میں دی گئی بولیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ حکومت کسی ایک ادارہ کے بجائے چند اداروں میں کام تقسیم کرنے پر غور کررہی ہے کیونکہ یہ ایک وسیع کامپلکس ہے اور حکومت کو 500 کروڑ کے اخراجات کا یقین ہے۔ چیف منسٹر نے 7 منزلہ اس کامپلکس کے ڈیزائن میں واستو کے اعتبار سے کئی تبدیلیاں کی ہیں۔