سیاست ٹی وی کا 3 سالہ کامیاب سفر!

   

محمد فرزان احمد
روز نامہ ’سیاست‘ کا آغاز ، آزادی ہند کے عین بعد 1949 ء میں اس وقت ہوا جبکہ ملک آزاد ہوئے بمشکل دو برس ہوئے تھے۔مرحوم عابد علی خاں صاحب کے جذبہ کو سلام، جنہوں نے انتہائی دشوار کن دور میں اردو روز نامہ کا نہ صرف آغاز کیا بلکہ ہمیشہ معیار پر اولین توجہ دی۔ غیر معیاری نیوز یا پھر مضامین سے روز نامہ ’سیاست‘ کو پاک و صاف اور شفاف رکھا۔ اس میں کوئی شک وہ شبہ ہی نہیں کہ مشکلات ہر دور میں اتی رہیں لیکن جس پامردی سے مقابلہ کیا گیا اس کی نظیر دورِ حاضر میں خاص طور پر اردو صحافت میں ملنا مشکل ہے۔ روز نامہ ’سیاست‘ نے نہ صرف معیار پر توجہ دی بلکہ معیاری خبروں کے ساتھ ساتھ اقلیتوں خاص طور پر مسلم برادری کے مسائل کو اُجاگر کرنے میں ہمیشہ منفرد کردار ادا کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس ملک کی کثیر آبادی یعنی برادران وطن میں بھی اعتماد بحال کرنے میں موثر کردار ادا کرتا رہا ہے۔ قارئین ’سیاست‘ ان سب معاملات سے بخوبی واقف ہیں۔ مابعد آزادی وطن پر سرسری نظر ڈالیں اور آج کا دور دیکھیں تو سب سے بڑی تبدیلی الیکٹرانک میڈیا ہے جس کی وجہ سے نیوز اور فوٹوز کی ترسیل آسان ہوگئی اور جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا اس وقت پوری آب و تاب کے ساتھ ایک بڑی دنیا کی شکل میں موجود ہے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے روز نامہ ’سیاست‘ کی جانب سے 15 اگسٹ 2018 کو مدیر روز نامہ ’سیاست‘ جناب زاہد علی خان صاحب کی راست سرپرستی اور نیوز ایڈیٹر روز نامہ ’سیاست‘ جناب عامر علی خان صاحب کی راست نگرانی میں ’سیاست ٹی وی ‘ کی شروعات کی گئی۔ بظاہر ایک چیلنج سے بھرپور اور بڑا فیصلہ تھا۔ حقائق سے دنیا کو واقف کروانا اور مشکل راہوں میں صحیح اور غلط کے بیچ امتیاز محسوس کروانا ایک اہم ذمہ داری ہے۔ سیاست ٹی وی نہ صرف اقلیتی طبقہ تک محدود ہے بلکہ بلا تفریق مذہب و ملت ہندوستانی قوم کی آواز بن گیا ہے۔ اس 3 سالہ عرصہ میں جہاں معیاری نیوز بلیٹنس پیش کئے جاتے رہے ہیں دوسری جانب خبروں پر تبصرے کے خصوصی پروگرام ’’ فکر و نظر ‘‘ نے ناظرین سیاست ٹی وی کے دلوں میں منفرد شناخت قائم کرلی ہے۔ ایوان اور ارباب اقتدار تک مسائل لے جانے اور اسے حل کرنے کی کوشش ہو یا مقامی سطح کے مسائل ‘ ہر شعبہ میں رہنمائی کیلئے سیاست ٹی وی روزِ آغاز ہی سے عزائم سے بھرپور رہا اور ان تین برسوں میں شہر حیدرآباد و ریاست تلنگانہ یا پھر ہندوستان ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر اب سیاست ٹی وی نے مقبولیت حاصل کرلی ہے۔ سیاست ٹی وی نے گزشتہ تین برس کے دوران نہ صرف نیوز بلیٹنس کے ذریعہ ناظرین کو روبرو کرواتا رہا بلکہ مذہبی و اصلاحی پروگرامس ’ کیریئر گائیڈنس‘ ، ’ فلمی اور ستاروں کی دنیا ‘ ’ قانون کی بات ‘ ’ ڈاکٹر سے ملاقات‘ اور’ آمنے سامنے ‘ پروگرام پیش کیا جارہا ہے۔ روز نامہ ’سیاست‘ کے نیوز ایڈیٹر جناب عامر علی خان کی جانب سے خصوصی پروگرام ’ فکر و نظر ‘ مسلسل پیش کیا جارہا ہے، ہر ہفتہ اہم اور سلگتے موضوعات، عوامی مسائل، اقتدار کی جنگ، وطنِ عزیز کی تازہ صورتحال اور ملک و ملت کو درپیش مسائل سمیت بے شمار موضوعات پر جناب عامر علی خان اس پروگرام میں اظہار خیال کے ستھ ساتھ رہنمائی کا کام کرتے آئے ہیں۔ ’ سیاست ٹی وی ‘ کے تیسرے سال کے دوران ایک نئی پیشرفت یہ ہوئی کہ اردو زبان کے ساتھ ساتھ ہندی میں ’’ ساؤتھ انڈیا سماچار‘‘ اور ہندی خبروں پر مشتمل بلیٹن نے بھی اپنی ایک خاص پہچان بنالی ہے۔ اس کے علاوہ ’سیاست ٹی وی ‘ انگریزی میں بھی خبریں پیش کرنے کا شرف حاصل کررہا ہے۔ سیاست ٹی وی نہ صرف ہندوستان بھر میں بلکہ سیاست۔ ایپ ٹی وی کے ذریعہ بیک وقت پوری دنیا میں دیکھا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر سیاست ٹی وی سرگرم ہے۔ یو ٹیوب پر تقریباً ساڑھے تین لاکھ سبسکرائبرس ’ سیاست ٹی وی ‘ دیکھتے ہیں اور ٹوئٹر، فیس بک کے علاوہ انسٹا گرام پر بھی سیاست ٹی وی اپنی پہچان بناچکا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں سیاست ٹی وی مزید ترقی کے منازل طئے کرے گا اور ناظرین سیاست کی جانب سے پذیرائی ملتی رہے گی۔ شاعرِ مشرق علامہ اقبال ؒ نے کیا خوب کہا تھا:
میں کہاں رکتا ہوں عرش و فرش کی آواز سے
مجھے جانا ہے بہت اونچا حدِ پرواز سے
farzan.ahmed@gmail.com