سیاسی قائدین او ربیورکریٹس کے لئے راجدھانی میں صوفی موسیفی اور شاعری

,

   

نئی دہلی۔ حال ہی میں انڈین انٹرنیشنل سنٹر میں منعقدہ جشن بھارت میوزیکل پروگرام میں شریک سیاسی قائدین بیوروکریٹس اور آرٹسٹوں نے صوفی کلام کا لطف اٹھایا۔انڈین ٹرٹیج اینڈ ہلت کیر سنٹر کے جانب سے منعقدہ تقریب میں انیتا سنگھوی نے سامعین کو مسرور کردینے والے گیت پیش کئے۔

صوفی میوزیک کا یہ شاندار پروگرام حب الوطنی کے گانے سے شروع وا ‘ اور ساتھ میں کرم کیجئے سرکار مدینہؐ کی پیشکش بھی کی گئی۔

ایک کے بعد دوسرے صوفی گیت کی سامعین کی جانب سے سنگھوی کو فرمائش کی گئی ۔کلکتہ کی ایپ پروفیسر صوفیا ڈیسوزا نے کہاکہ’’ سال میں نے انیتا سنگھوی کے کنسرٹ میں شرکت کی تھی ‘ جس میں انہوں نے بے شمار صوفی گیت پیش کئے تھے‘ امیر خسرو کی رباعیاں بھی اس میں شامل تھیں۔

اسکے بعد مجھے انیتا سنگھوی کو سننے کی خواہش بڑھ گئی۔ اور اب جبکہ میں دہلی اپنے دوستوں سے ملاقات کے لئے ائی تھی تو مجھے کنسٹرٹ کے متعلق جانکاری ملی ‘ شرکت کے متعلق میں نے فیصلہ کیا‘‘۔

اس پروگرام میں وسیم بریلوی نے بھی کئی غزلیں سنائیں’’ میں ہندوستان ہوں‘ سب سے نرالی ادا میری اور ایک جودائی کا لمحہ‘‘ اس میں شامل تھے۔ اپنے گروپ کے ساتھ شرکت کرنے والے کالج کے ایک طالب طارق احمد نے کہاکہ ’’ میں سالانہ جشن بھارت کی شام ہمیشہ آتا ہوں۔

پچھلے دوسالوں میں سے میں یہاں پر آرہاہوں۔

اس میں انیتا سنگھوی کی پیشکش سے کافی متاثر ہوں‘ وہ امیر خسرو‘ خواجہ معین الدین چشتی او رنظام الدین اولیا کی نظمیں سناتی ہیں جس سے ہم کافی محظوظ ہوتے ہیں۔

ان کی پیشکش میں نئے اور پرانے دو نوں نظموں او رغزلوں کا امتزاج ہوتا ہے ‘لہذا موسیقی سمجھنے میں مجھے مدد ملتی ہے‘‘