سی او وی ائی ڈی19کے پھیلاؤ کو نظام الدین کے تبلیغی جماعت سے لوگوں کاجوڑناوائرس سے زیادہ خطرناک ہے‘ عمر عبداللہ

,

   

مذہبی اجتماع کی مدافعت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ نے کہاکہ جو لوگ سی او وی ائی ڈی 19کے پھیلاؤ کو نظام الدین میں تبلیغی جماعت سے جوڑ رہے ہیں وہ”کسی وائر س سے زیادہ خطرناک“ کام ہے

نئی دہلی۔ کرونا وائرس کے پیش نظر اور شہر میں امتناعات عائدکئے جانے کے باوجود دہلی کے نظام الدین علاقے میں پیش ائے مذہبی اجتماع کی نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے مدافعت کی ہے۔

ملک میں کرونا وائرس کی وباء کے لئے مسلمانو ں کو ذمہ دار نہیں ٹہرایاجانا چاہئے۔

ان کا یہ تبصرے ایسے وقت میں منظر عام پر آیاہے جو نظام الدین میں یکم مارچ سے 15مارچ کے دوران نظام الدین پر ایک مذہبی اجتماع منعقد کرنے کی خبریں منظرعام پر ائی ہیں جسمیں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔

اب تک کم سے کم24لوگوں کی جانچ کی گئی ہے جس میں انہیں کرونا وائرس مثبت پایاگیا ہے‘ وہیں کئی اموات کو بھی مذہبی اجتماع سے جوڑنے کاکام کیاجارہا ہے

مذہبی اجتماع کی مدافعت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ نے کہاکہ جو لوگ سی او وی ائی ڈی 19کے پھیلاؤ کو نظام الدین میں تبلیغی جماعت سے جوڑ رہے ہیں وہ”کسی وائر س سے زیادہ خطرناک“ کام ہے۔

اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں انہوں نے کہاکہ ”کچھ لوگوں کے لئے اب تبلیغی جماعت بہت آسان ذریعہ بن گیاہے ان لوگوں کے لئے جو ہر جگہ مسلمانو ں کو دنیا بھر میں سی او وی ائی ڈی تیار کرنے اور پھیلانے کا ذمہ دار ٹہرائیں گے“۔

عمر نے مزیدکہاکہ ”پہلی نظر میں ایسا ظاہر ہورہا ہے کہ جس طرح سے وہ چیزیں گئے ہیں تبلیغی جماعت اگر وہ غیر ذمہ دار نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے‘ ان کے لئے منفرد نہیں ہے۔

ہندوستان میں مسلمانوں کی اکثریت نے حکومت کی گائیڈ لائنس پر عمل کیاہے اور مشورہدیاہے مذکورہ ایسا ہی کسی کے ساتھ ہوجائے“۔

انڈونیشیاء اور ملیشیاء سے تعلق رکھنے والے300لوگوں کے بشمول کم سے کم 2000لوگوں نے یکم مارچ سے 15مارچ کے درمیان میں منعقدہ اجتماع میں شرکت کی تھی۔

جب مذکورہ دہلی حکومت نے پروگرام کے متعلق معلومات حاصل ہوئے‘ انہوں نے منتظمین کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

درایں اثناء پولیس اور نیم فوجی دستوں نظام الدین علاقے میں تعینات کردیاگیاتھا۔

کرونا وائرس کی زد میں لوگوں کے آنے کی جانکاری دینے کے بعدتقریبا200لوگوں مختلف اسپتالوں میں طبی نگرانی میں رکھے گئے ہیں۔

درایں اثناء مرکز نظام الدین نے کہا ہے کہ انہوں نے کسی قسم کی کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور اپنے مقام پر طبی نگرانی کی پیشکش کی ہے۔

مرکز نظام الدین پچھلے سو سالوں سے تبلیغی جماعت کا ہیڈ کوارٹر بناہوا ہے