سی اے اے کیخلاف سپریم کورٹ میں آج سماعت

,

   

قانون غیر آئینی اور مذہب پر مبنی‘مسلم لیگ اور کیرالا حکومت کا الزام

نئی دہلی :شہریت ترمیمی قانون سے متعلق درخواستوں پر منگل 19 مارچ کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی ۔سی اے اے کے خلاف مختلف لوگوں نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی ہے جن کو سماعت کیلئے سپریم کورٹ نے قبول کرلیا ہے ۔کیرالا کی انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی سی اے اے کے خلاف درخواستیں دائر کی ہیں۔ سپریم کورٹ نے سی اے اے کے خلاف دائر درخواستوں پرمنگل 19 مارچ کو سماعت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔کیرالا حکومت نے اپنی درخواست میں شہریت ترمیمی قانون 2019 اور شہریت ترمیمی قواعد 2024 کے نفاذ پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کیرالا حکومت نے سی اے اے پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دلیل دی ہے کہ سی اے اے قانون کو لاگو کرنے میں چار سال کی تاخیر ہوئی ہے جس کا مطلب ہے کہ اس قانون کو نافذ کرنے کی فوری ضرورت نہیں ہے اور اس بنیاد پر صرف سی اے اے (شہریت) ترمیمی ایکٹ پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ درخواستوں میں الزام لگایا گیا ہے کہ سی اے اے قانون غیر آئینی اور مذہب پر مبنی ہے۔ درخواستوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون آسام معاہدے 1985 کی بھی خلاف ورزی ہے۔