سی اے اے کیخلاف مسلم لیگ سپریم کورٹ سے رجوع

   

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں سی اے اے قانون کیخلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔ یہ درخواست انڈین یونین مسلم لیگ نے دائر کی ہے، جس میں اس قانون پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں ملک میں شہریت ترمیمی قانون 2019 کی دفعات کو لاگو کرنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہریت قانون کے تحت صرف مخصوص مذاہب کے لوگوں کو ہی شہریت دی جائے گی، جو کہ آئین کے خلاف ہے۔مرکزی حکومت نے پیر کو ہی سی اے اے قانون کو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ نے بھی سی اے اے کو چیلنج کرتے ہوئے ایک رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔ آئی یو ایم ایل نے سی اے اے کیخلاف اپنی رٹ پٹیشن میں ایک عبوری درخواست دائر کی، جس میں آئی یو ایم ایل نے استدلال کیا کہ جب تک قانون واضح طور پر من مانی نہ ہو کسی قانون کی آئینی حیثیت لاگو نہیں ہوگی۔سی اے اے قانون کے تحت، ہندوستان کے تین پڑوسی ممالک پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی طور پر ظلم و ستم کا شکار ہونے کے بعد ہندوستان آنے والے غیر مسلموں کو ہندوستانی شہریت دینے کا انتظام ہے۔اس قانون کے تحت ہندو، سکھ، بدھ، پارسی، جین اور عیسائی برادریوں کے لوگ جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان آئے تھے، انہیں ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ سی اے اے میں کسی کی شہریت چھیننے کا نہیں انتظام ہے۔ مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ قانون ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے جو کہ ملکی آئین کی خلاف ورزی ہے۔