سی بی آئی عہدیداروں کیخلاف سی وی سی سفارش پر فیصلہ

   

سپریم کورٹ فیصلہ کے بعد ارون جیٹلی کی وضاحت ۔ عدالتی احکام کی تعمیل کا عزم
نئی دہلی ۔8 جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) وزیرفینانس ارون جیٹلی نے آج کہاکہ حکومت نے سی بی آئی کے دو سینئر عہدیداروں کو رخصت پر بھیجنے کا فیصلہ سی وی سی کی سفارش پر کیا تاکہ تحقیقاتی ادارے کی راست بازی کاتحفظ کیا جاسکے ، اس طرح اُنھوں نے حکومتی کارروائی کو بالکلیہ درست اور مسلمہ قرار دیا۔ جیٹلی سپریم کورٹ کی جانب سے سی بی آئی ڈائرکٹر آلوک ورما کو بحال کرنے کے احکام کے بعد پارلیمنٹ کامپلکس میں میڈیا سے مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہاکہ حکومت فاضل عدالت کے احکام کی تعمیل کرے گی ۔ تاہم انھوں نے کہاکہ سی بی آئی کی راست بازی کے تحفظ کے لئے حکومت نے یہ فیصلہ کیا تھا ۔ حکومت نے سی بی آئی کے دو سینئر عہدیداروں کو رخصت پر بھیجنے کی کارروائی سی وی سی کی سفارش پر ہی کی ہے ۔ اُنھوں نے اس فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے ورما کے ساتھ سی بی آئی اسپیشل ڈائرکٹر راکیش آستھانہ کو بھی رخصت پر بھیجنے کا ذکر کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اس مسئلہ پر حکومت کا فیصلہ پوری طرح قانونی رہا کیونکہ دونوں متعلقہ عہدیدار آپس میں اُلجھ رہے تھے ۔ حکومت نے محسوس کیا کہ منصفانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات اور سی بی آئی کے ا عتبار کے عظیم تر مفاد میں دونوں عہدیداروں کو ہٹانا ضروری ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ عدالت نے اس معاملے کو کمیٹی سے رجوع کیا ہے کہ اس مسئلہ پر ایک ہفتہ کے اندرون فیصلہ کرے ۔ جیٹلی کی دانست میں عدالت نے ظاہر طورپر سی بی آئی ڈائرکٹر کو دی گئی چھوٹ کو مضبوط کیا ہے جو سی بی آئی کے منصفانہ اور غیرجانبدارانہ کام کاج کے عظیم تر مفاد میں ہے ۔ ساتھ ہی عدالت نے جوابدہی کا میکانزم وضع کیاہے ۔ عدالت کی ہدایات کی بلاشبہ تعمیل کی جائے گی ۔ جیٹلی نے نشاندہی کی کہ اس مسئلہ پر حکومت کا فیصلہ کسی مخصوص فرد کے خلاف نہیں تھا ۔