سی بی ائی کے ناگیشوار راؤ پر سی بی ائی کا شکنجہ‘ قانونی مشیر عدالت کی توہین میں قصوار‘ دونوں پر فی کس ایک لاکھ روپئے کاجرمانہ

,

   

سی جے ائی گوگوئی نے راؤ کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال سے استفسار کیا کہ اگر تبادلہ کے احکامات جاری نہیں کئے جاتے تو کیا’’ آسمان گر رہاتھا‘‘۔

نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے سی بی ائی کے سابق عبوری ڈائرکٹرایم ناگیشوار راؤ کو عدالتی احکامات کے باوجود ایجنسی کے ایک افیسر کے تبادلے کے معاملے میں سخت پھٹکار لگائی ۔

عدالت عظمیٰ نے راؤ اور سی بی ائی کے قانونی مشیر کو اس معاملے کو قصور وار قراردیتے دونوں پر فی کس ایک لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کیا۔سی جے ائی گوگوئی نے راؤ کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال سے استفسار کیا کہ اگر تبادلہ کے احکامات جاری نہیں کئے جاتے تو کیا’’ آسمان گر رہاتھا‘‘۔

راؤ نے سپریم کورٹ سے پہلے ہی سی بی ائی کے افیسر اے کے شرما کے تبادلے کے معاملے می معافی مانگی ہے ‘جو بہار شیلٹر ہوم کیس کی جانچ میں شامل تھے جس میں مبینہ طور پر نابالغ لڑکیوں کا استحصال کیاگیاتھا۔

وینوگوپال نے معززعدالت سے کہاکہ سی بی ائی کے سابق عبوری سربراہ نے جان بوجھ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ خلاف ورزی کے معاملے میں انہیں قصور وار قراردیاجانا ان کے کیریر کے لئے نقصاندہ ثابت ہوگا‘‘۔

برہم چیف جسٹس آف انڈیا گوگوئی نے کہاکہ ’’ مسٹر اٹارنی ہمیں واضح کرنے دیجئے۔ میں نہیں سمجھتا کہ ہم سے کوئی بھی ‘ عدالت سے پوچھے بغیر افیسر کا چھٹی پر بھیجنے کے احکامات پر دستخط عدالت کی خلاف ورزی نہیں تو اور کیاہے۔ راؤ نے افیسرکوہٹانے سے پہلے عدالت کو اطلاع دینا مناسب نہیں سمجھا۔

اس رویہ کی وجہہ سے سپریم کورٹ کو یہ اقدام اٹھانا پڑا‘‘۔جب اٹارنی جنرل نے معافی کی درخواست کی تو چیف جسٹس آف انڈیا نے کہاکہ ’’ اگر ہم ناگیشوار راؤکوخاطی قراردیتے ہیں تو آپ سزا کو لے کر جرح کریں گے؟۔

اٹارنی جنرل نے کہاکہ جب تک عدالت یہ طئے نہ کرلے کے ناگیشوار راؤ نے یہ اقدام جان بوجھ کیاہے‘ انہیں مجرم قرارنہیں دینا چاہئے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ اگر ہم ان کی معافی قبول بھی کرلیتے ہیں توان کاکیریر ریکارڈ غدار کا ہی رہے گا۔گذشتہ سال مظفر پور او رپٹن کے شیلٹر ہو م میں نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال کا یہ معاملہ تھاجس میں ایف ائی آر 28مارچ2018کو درج کی گئی تھی۔

جبکہ 31مئی کو مذکورہ شیلٹر ہوم سے 46لڑکیوں کو آزاد کرلیاگیاتھا۔ اس معاملے میں شیلٹر ہوم کے گیارہ لوگوں جس میں ڈائرکٹر ہوم برجیش ٹھاکر‘ سابق وزیر منجو ٹھاکر بھی شامل تھے جنھیں گرفتار کرنے کے بعد جیل بھیج دیاگیاتھا۔ سی بی ائی اس معاملے کی تحقیقات کررہی تھی۔

فبروری7کے روز سپریم کورٹ نے بہار حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے پٹن سے معاملے دہلی کے ساکیٹ پوسکوعدالت منتقل کردیاتھ