شاہین باغ میں گولی چلانے والے شخص کو پولیس نے کیاگرفتار

,

   

نئی دہلی۔ خبررساں ایجنسی اے این ائی کے بمو جب شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں چل رہے احتجاج کے مرکز نئی دہلی کے شاہین باغ میں ایک شر پسند نے گولی چلائی ہے۔

ایجنسی کے بموجب گولی چلانے والے شخص کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیاہے۔

گولی چلانے کی وجوہات کا اب تک کوئی پتہ نہیں چلا ہے۔ مگر پچھلے کچھ دنوں سے اس قسم کے حالات بنائے جارہے تھے کہ شاہین باغ کو نشانہ بنایاجاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ 15ڈسمبر 2019سے نئی دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے‘ این آرسی کے خلاف خواتین کا بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔

حالانکہ دہلی کی عوام کو اس احتجاج سے کافی مشکلات کا بھی سامنا کرپڑرہا ہے کیونکہ ٹریفک میں اس احتجاج سے کافی خلل پڑرہا ہے۔ جبکہ مقامی لوگ اس احتجاج میں اپنی دوکانیں بند کرکے شامل ہورہے ہیں

۔ شاہین باغ دہلی اسمبلی الیکشن کا بھی موضوع بنا ہوا ہے اور دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے دہلی اسمبلی الیکشن کی ایک انتخابی مہم کے دوران ”دیش کے غداروں کو گولی ماروں سالوں“ کا نعرہ لگاتے ہوئے عوام کو بھڑکانے کاکام کیاتھا۔

واضح رہے کے دوروز قبل رام بھکت گوپال نامی ایک شر پسند نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر کے خلاف چل رہے احتجاجی مظاہرین طلبہ پر گولی چلائی تھی جسکی وجہہ سے ایک طالب علم شاداب کاہاتھ زخمی ہوگیاتھا۔

اور اب شاہین باغ میں گولی چلانے کے واقعہ کی تفصیلات کا انتظار ہے