شراب اسکام ، سپریم کورٹ میں آج کویتا کی درخواست کی سماعت

   

گرفتاری غیر قانونی ، شراب پالیسی سے میرا کوئی تعلق نہیں
حیدرآباد ۔ 21 ۔ مارچ (سیاست نیوز) سپریم کورٹ میں کل 22 مارچ کو بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا کی درخواست کی سماعت ہوگی جس میں انہوں نے شراب اسکام میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے گرفتاری اور تحویل کو چیلنج کیا ہے۔ ٹرائل کورٹ کی جانب سے کویتا کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحویل میں دیئے جانے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس پر دو دن قبل عدالت نے نامکمل درخواست کے سبب سماعت نہیں کی تھی۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت کل جمعہ کو ہوگی۔ جسٹس سنجیو کھنہ ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بی ایم ترویدی پر مشتمل بنچ درخواست کی سماعت کرے گا۔ کویتا نے نہ صرف گرفتاری کو چیلنج کیا بلکہ تحقیقات کے نام پر تحویل کو دستور کی خلاف ورز ی سے تعبیر کیا۔ سینئر کونسل کپل سبل کویتا کی جانب سے بحث کریں گے جنہوں نے 537 صفحات پر مشتمل حلفنامہ داخل کیا ہے۔ حلفنامہ کے ساتھ سپریم کورٹ میں سابق میں دائر کی گئی درخواست ، عدالت کے احکامات اور میڈیا میں شائع شدہ خبروں کے تراشے پیش کئے گئے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ مرکزی حکومت کے ہاتھوں کٹھ پتلی بن چکا ہے اور سیاسی ایجنڈہ کے تحت تحقیقاتی ادارہ کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیاسی انتقامی کاررواء کے تحت گرفتاری عمل میں لائی گئی جو غیر قانونی ہے۔ کویتا نے شراب پالیسی کی تیاری اور عمل آوری میں کسی بھی رول سے انکار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسکام کے سلسلہ میں ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ۔ درخواست میں انہیں فوری رہا کرنے کی درخواست کی گئی ۔ واضح رہے کہ مقدمہ کے سلسلہ میں بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ اور سابق وزیر ہریش راؤ نے نئی دہلی میں سپریم کورٹ کے نامور وکلاء سے بات چیت کی ہے ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے 15 مارچ کو کویتا کو حیدرآباد میں ان کی قیامگاہ سے گرفتار کرکے نئی دہلی منتقل کیا ۔ کویتا نے ای ڈی کے سمن کے خلاف سپریم کورٹ میں داخل کی گئی اپنی سابقہ درخواست سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ 1