شوگر فیکٹری کی کشادگی کا مطالبہ، ملازمین کی بودھن سے حیدرآباد پد یاترا

   

نظام آباد :بودھن کی نظام دکن شوگر فیکٹری کی کشادگی کا مطالبہ کرتے ہوئے بودھن کے شوگر فیکٹری سے وابستہ ملازمین نے بودھن سے حیدرآباد تک پدیاترا کرتے ہوئے حکومت سے نمائندگی کرنے کے فیصلہ کے تحت کل پدیاتر اشروع کی تھی ۔ آج پدیاترا نظام آباد پہنچنے پر ضلع کانگریس صدر مانالا موہن ریڈی ، سی پی ایم کے ضلع سکریٹری رمیش بابو ، ٹائون سکریٹری گوردھن ، سی آئی ٹی یو کی نورجہاں ، ایودوا کی سنبھانی لتا و دیگر نے نظام آباد کی سرحد پر پدیاترا کا خیر مقدم کیا واضح رہے کہ نظام دکن شوگر فیکٹری سے وابستہ ملازمین کمارا سوامی ، اوپندر کے علاوہ دیگر قائدین نے بودھن سے پدیاترا شروع کرتے ہوئے نظام دکن شوگر فیکٹری کی کشادگی کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے نمائندگی کریں گے ۔ اس موقع پر موہن ریڈی نے کہا کہ نظام شوگر فیکٹری کے بند ہونے کے بعد کے سی آر اور ان کی دختر نے اس کی کشادگی کا تیقن دیا تھا اور پارلیمانی انتخابات میں کامیاب کے بعد اسے فراموش کردیا تھا اسی طرح رکن پارلیمان بی جے پی ڈی اروند نے بھی اس کی کشادگی کا مطالبہ کرتے ہوئے جگتیال سے بودھن تک پدیاترا کیا تھا اور پارلیمانی انتخابات میں کامیاب کے بعد یہ بھی فراموش کردیا اور ملازمین کے ساتھ نا انصافی کی گئی ۔ سی پی ایم کے ضلع سکریٹری رمیش بابو نے کہا کہ نظام دکن شوگر فیکٹری اشیاء کی مشہور فیکٹری ہے اور منصوبہ بند طریقہ سے اس فیکٹری کو بند کردیا گیا اور ٹی آرایس ، بی جے پی فیکٹری کی کشادگی کے نام پر عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے اسے کبھی بھی قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے فوری کشادگی کا مطالبہ کیا ۔ یہ ملازمین بودھن سے حیدرآباد تک پیدل چلیں گے اور حکومت سے نمائندگی کریں گے ۔