شہریت (ترمیمی) بل لوک سبھا میں منظور

   

افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے غیر مسلموں کو ہندوستانی شہریت کی گنجائش
کانگریس کا واک آؤٹ

نئی دہلی 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے حساس شہریت (ترمیمی) بل 2019 کو حکومت آج لوک سبھا میں پیش کیا جس کو منظور کرلیا گیا۔ یہ بِل افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے غیر مسلم شہریوں کو ہندوستانی شہریت کی فراہمی کے مقصد پر مبنی ہے۔ وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے بِل پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس سے اُن تینوں ملکوں میں رہنے والی مذہبی اقلیتیں ہندو، جین، عیسائی، سکھ، بدھی اور پارسی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے منظوری کے بعد یہ بِل ایوان زیریں میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کیا۔ کانگریس نے کہاکہ متعدد ریاستوں نے اس کی مخالفت کی ہے چنانچہ اس کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کردیا جانا چاہئے۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے یہ مطالبہ قبول نہیں کیا جس کے بعد کانگریس نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ ترنمول کانگریس کے سوگتہ رائے نے اِس بل کو تقسیم و تعصب پر مبنی قرار دیا اور کہاکہ یہ دستور کے بنیادی اُصولوں کے مغائر ہے۔ اس قانون سازی کے خلاف آسام میں فوری طور پر اور اس کے بعد شمال مشرقی ہند کی دیگر کئی ریاستوں میں احتجاج پھوٹ پڑا ہے۔ آسام میں بی جے پی کی حلیف آسام گن پریشد نے اس مسئلہ پر حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرلی جبکہ شیوسینا اور این ڈی اے نے بھی اس بِل کی مخالفت کی۔ وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس مسئلہ پر پیدا شدہ تشویش پر دلاسہ دیتے ہوئے کہاکہ ’غیر قانونی مہاجرین کا بوجھ صرف آسام پر نہیں ڈالا جائے گا بلکہ مختلف ریاستیں اس بوجھ کو برداشت کریں گی‘۔