شیشہ و تیشہ

   

لیڈرؔ نرملی
ذرا دیر لگے گی …!
سُسرے کو پٹانے میں ذرا دیر لگے گی
چیک سائن کرانے میں ذرا دیر لگے گی
لیڈرؔ کوئی اُوٹی میں ہے تو کوئی گوا میں
سرکار بنانے میں ذرا دیر لگے گی
………………………
کدھر جائیں گے !
اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ گھر جائیں گے
گھر میں بیوی نے ستایا تو کدھر جائیں گے
عید کے دن نیا بکرا ہی سمجھ لیں گے اُنہیں
کھال قربانی کی لے کر وہ جدھر جائیں گے
’’رُخِ روشن سے نقاب اپنے اُلٹ دیکھو تم‘‘
جس قدر بکرے ہیں، نظروں سے اتر جائیں گے
گوشت کتنا ہے فریزر میں، دکھا تو دوں میں
’’پر یہی ڈر ہے کہ وہ دیکھ کے ڈر جائیں گے‘‘
لائے جو یار ہیں اِس بار بہت سے بکرے
اور اگر کچھ نہیں ’’اِک ران‘‘ تو دھر جائیں گے
…………………………
دو دروازے…!
٭ ایک آدمی اپنے کسی دوست کی شادی پر گیا۔شادی والے گھر کے دو دروازے تھے ایک دروازے پر لکھا تھا کہ ’’رشتے دار‘‘اور دوسرے پر ’’دوست ‘‘ لکھا ہوا تھا۔وہ دوستوں والے دروازے میں داخل ہوا۔ آگے پھر دو دروازے تھے۔ایک پر ’’لیڈیز‘‘ اور دوسرے پر ’’جینٹس ‘‘ لکھا تھا۔ وہ جینٹس والے دروازے میں داخل ہوا۔ وہ کیا دیکھتا ہے کہ آگے دو اور دروازے تھے۔ ایک پر ’’گفٹ والے ‘‘اور دوسرے پر ’’بغیر گفٹ والے ‘‘لکھا تھا۔ وہ بغیر گفٹ والے میں داخل ہو گیا۔ اُس نے دیکھا کہ وہ باہر گلی میں کھڑا تھا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
وجہہ …!
٭ ایک صاحب اسکوٹر پر بیوی کے ساتھ جارہے تھے ، راستے میں پٹرول ختم ہوگیا وہ پٹرول پمپ پر گئے اور بیوی کو باہر اُتار کر پٹرول دلاکر واپس آئے اور بیوی کو بٹھاکر روانہ ہورہے تھے کہ بیوی نے پوچھا : ’’مجھے پٹرول پمپ کے باہر کیوں اُتار دیا ؟‘‘۔
شوہر نے بورڈ کی طرف بتاتے ہوئے کہا : ’’دیکھو …! یہاں واضح طورپر کیا لکھا ہوا ہے … آگ لگانے والی اشتعال انگیز اشیاء کو پمپ کے باہر ہی رکھیں …!!‘‘
محمد حامداﷲ ۔ حیدرگوڑہ
…………………………
پاگل پن کی وجہ …!
٭ ڈاکٹر پاگل سے: تم پاگل کیوں ہوئے
پاگل: میں نے ایک بیوہ سے شادی کی… اس کی ایک جوان بیٹی سے میرے باپ نے شادی کی جس کے سبب
میرا باپ میرا داماد بن گیا
یوںمیری وہ بیٹی میری ماں بن گئی
ان کے گھر بیٹی ہوئی تو
وہ میری بہن ہوئی
مگر…میں اس کی نانی کا شوہر تھا
اس لیئے…وہ میر ی نواسی بھی ہوئی
اس طرح
میرا بیٹا اپنی دادی کا بھائی بن گیا
اور میں اپنے بیٹے کا بھانجا…!
اتنا سننا ہی تھا کہ ڈاکٹر نے اپنے بال نوچ لئے اور کہا… :
’’اُٹھ کمبخت !تو مجھے بھی پاگل کر دے گا‘‘
محمد رشید۔ بابانگر
…………………………
لیکن میری بیوی…!
٭ ایک مسلح ڈاکو بینک میں ڈاکہ ڈالنے کے بعد وہاں موجود ایک کسٹمر سے پوچھتے ہیں کہ کیا تم نے مجھے بینک میں ڈاکہ ڈالتے ہوئے دیکھا ہے …؟
اُس شخص کے اثبات میں جواب دینے پر وہ ڈاکو اُسے گولی ماردیتا ہے اور وہ وہیں ڈھیر ہوجاتا ہے ۔ اُس کے بعد وہ ڈاکو ایک جوڑے کی طرف رخ کرتے ہوئے آدمی سے پوچھتا ہے ، کیا تم نے مجھے بینک لوٹتے ہوئے دیکھا ہے …!؟
وہ آدمی خوف سے کانپتے ہوئے : نہیں …! میں نے تو کچھ بھی نہیں دیکھا لیکن میری بیوی نے ضرور دیکھا ہے …!!
سلطان قمرالدین خسرو ۔ مہدی پٹنم
…………………………
ساتھ لے جائیں …!!
٭ بینک میں چوری کرکے جب ڈاکو جانے لگے تو بینک کے کیشیر نے گھگیا کے اُن سے درخواست کی کہ وہ حساب کتاب کا رجسٹر بھی ساتھ لے جائیں کیونکہ اُس نے اس میں کچھ گھپلے کئے تھے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………