شیشہ و تیشہ

   

مزمل گلریزؔ
عادت سی ہوگئی…!!
سرِ شام جام چھلکانے کی عادت سی ہوگئی
فٹ پاتھ پر ہی سوجانے کی عادت سی ہوگئی
رات دیر گئے گھرجانے میں اب ڈر نہیں
بیوی کی ڈانٹ کھانے کی عادت سی ہوگئی
روٹھنا تو اب بیوی کا معمول بن گیا
روز روز منانے کی عادت سی ہوگئی
لیڈروں کے جھوٹے وعدے سُن سُن کر کہا
دل کو جھوٹی تسلی دلانے کی عادت سی ہوگئی
عمر تمام کچھ تو نہ کرسکے سوائے اس کے
ہوائی قلعے بنانے کی عادت سی ہوگئی
شراب چھوڑے عرصہ ہوگیا ، لیکن
آج بھی لڑکھڑانے کی عادت سی ہوگئی
سرشام ہوتا ہے دعوتوں کا اہتمام ہر روز
بن بلائے مہمان جانے کی عادت سی ہوگئی
مرض بی پی کا تو نہیں گھر والی کو مگر
ہر بات پہ چلّانے کی عادت سی ہوگئی
بن بیٹھے نائٹ کلب کے ممبر جو
رات دیر گئے گھر آنے کی عادت سی ہوگئی
چوری گناہِ عظیم ہے گلریزؔ مگر پھر بھی
شعر اوروں کے چرانے کی عادت سی ہوگئی
…………………………
مشتاق احمد یوسفی کے مشتاقیات!
٭ خراب شعر اور نثری نظم کہنے والوں کے بارے میں اُن کا عقیدہ ہے کہ اُن کی نماز جنازہ حرام ہے ۔
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
…………………………
انسان …!!
ٹیچر (اسٹوڈنٹس سے ) : انسان وہ ہے جو دوسروں کے کام آئے ۔
اسٹوڈنٹ : میم …! امتحان میں تو نہ آپ انسان بنتی ہیں ، نہ ہمیں بننے دیتی ہیں …!!
اختر عبدالجلیل نازؔ ۔ محبوب نگر
…………………………
سالِ نو …!!
٭ ولیمہ کی تقریب میں ایک دوست نے نوشہ سے بغلگیر ہوتے ہوئے کہا سالے نو مبارک …!
دوسرے دوست نے یہ سُن کر کہا ارے یار شادی مبارک کہنے کے بجائے سالِ نو مبارک کیوں کہہ رہے ہو؟
پہلا دوست : اس لئے سالے نو مبارک کہہ رہا ہوں کیونکہ نوشاہ کے نو سالے ہیں …!!
مسعود اندولی
…………………………
جواب کیوں نہیں دیا …!؟
ٹیچر ( شاگرد سے ) تم نے امتحان میں سوال کا جواب کیوں نہیں دیا …!؟
شاگرد : ممی بولے بڑوں کو جواب نہیں دینا !
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
صبح سے …!!
شوہر ( بیوی سے ) : اگر میرے ہاتھ میں حکومت ہو تو میں ملک کی تقدیر بدل دوں گا !
بیوی : تم پہلے اپنی شلوار تو بدل لو ، صبح سے میری شلوار پہن کے گھوم رہے ہو …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
چیخ کی وجہ …!!
٭ ایک اجنبی ایک عورت کے پیچھے پیچھے کپڑے کی دوکان میں داخل ہوا ، چند لمحہ کے بعد یکایک عورت چیخ پڑی ۔ اجنبی بوکھلاکر بھاگا اور سیدھا گشت کرتے ہوئے دو کانسٹیبلوں کی گرفت میں آگیا ۔ معلوم ہوا کہ وہ آدمی مجرم اور لٹیرا ہے ۔ دوکاندار نے عورت کاشکریہ ادا کیا کہ اس کی وجہ سے وہ لٹنے سے بچ گیا ۔
پھر اس نے عورت سے پوچھا : ’’مگر آپ کو یہ پتہ کیسے چلا کہ وہ لٹیرا ہے …!؟‘‘
عورت بولی : ’’مجھے کیا معلوم تھا ؟ میری چیخ تو اُس وقت نکلی تھی جب آپ نے ساڑی کی قیمت بتائی تھی …!!‘‘
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
گدھا …!!
٭ ایک تفریح کے مقام پر ایک خوبصورت گھوڑے کے ساتھ ٹھہر کر تصویر لینے والے سے دوست نے پوچھا : ارے ارے ! تو یہ کیا کررہا ہے ایک گدھے کے ساتھ تصویر لے رہا ہے …!!دوست نے جواب دیا : ابے اندھے یہ گدھا نہیں گھوڑا ہے …!دوست : خاموش ! میں تجھ سے نہیں میں تو بس یہ حسین و خوبصورت گھوڑے سے پوچھ رہا ہوں …!!
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………