صدرنشین وقف بورڈ کی برقراری پر ہائی کورٹ میں درخواست

   

اندرون 10 یوم جواب داخل کرنے جسٹس راج شیکھر ریڈی کی ہدایت، ایڈوکیٹ جنرل نے صدرنشین کا دفاع کیا

حیدرآباد۔22 ۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے صدرنشین وقف بورڈ کی برقراری کے مسئلہ پر داخل کردہ درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرلیا ۔ جسٹس راج شیکھر ریڈی نے درخواست کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل کی سماعت کی اور محکمہ اقلیتی بہبود ، وقف بورڈ اور صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کو اندرون 10 یوم جواب داخل کرنے نوٹس جاری کی ہے۔ واضح رہے کہ قانون ساز کونسل کی رکنیت ختم ہونے کے باوجود محمد سلیم کی صدرنشین کے عہدہ پر برقراری کو عدالت میں چیلنج کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وقف ایکٹ کی دفاع 14 کے تحت اسمبلی یا کونسل کی رکنیت ختم ہوتے ہی بورڈ کی رکنیت بھی از خود ختم ہوجاتی ہے۔ لہذا صدرنشین کے عہدہ پر برقرار رہنا وقف ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ وکیل نے کہا کہ موجودہ صدرنشین اہم فیصلے کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل پرساد نے عدالت کو بتایا کہ محمد سلیم حکومت کے احکامات کے تحت صدرنشین کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ حکومت نے صدرنشین کے عہدہ پر تقرر کے لئے جو احکامات جاری کئے تھے، اس کے مطابق میعاد 5 سال ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ صدرنشین صرف وقف بورڈ کے مفاد میں کام کر رہے ہیں اور وہ ایک صاف و شفاف شخصیت کے حامل ہیں جن کے خلاف دھاندلیوں کی کوئی شکایت نہیں ہے ۔ وقف بورڈ میں دھاندلیوں کا کوئی معاملہ آج تک منظر عام پر نہیں آیا ۔ جسٹس راج شیکھر ریڈی نے محمد سلیم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون 10 یوم جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ ان کے علاوہ محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف بورڈ کی جانب سے علحدہ جواب داخل کیا جائے گا ۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 10 دن بعد ہوگی۔