ضد اور اکڑ خواتین کیلئے نقصان دہ

   

ہرانسان میں کچھ خوبیاں اور کچھ خامیاں ہوتی ہیں لیکن سمجھداری اسی میں ہے کہ آپ اپنی کمزوریوں کو پہچانیں اور ان پر قابو پانے کی کوشش کریں ۔ اپنے اردگرد نظر دوڑائیں تو معلوم ہوتا ہے کہ بہت سے خواتین ایسی ہیں

جو محض ضد اور اکڑ میں اپنی کوئی غلطی ماننے کیلئے تیار نہیں ہوتیں جس کے نتیجے میں دوسروں سے ان کے تعلقات میں بگاڑ آنا شروع ہوجاتا ہے ۔ دیکھا جائے تو یہ رویہ سراسر آپ کیلئے ہی نقصان دہ ہے کیونکہ اس طرح آپ اپنے دوستوں کی تعداد میں کمی اور مخالفین کی تعداد میں اضافہ کرتی ہیں ۔ جبکہ اپنی غلطی تسلیم کر لینے میں کوئی ہرج نہیں بلکہ اس میں آپ ہی کا فائدہ ہے ۔ اس طرح آپ نہ صرف اپنی غلطی کو سدھار سکیں گی بلکہ دوسروں کے دلوں میں اپنی جگہ بھی بنالیں گی ۔ عقلمند انسان وہی ہے جو موقع محل کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فیصلے کرے اور وقت کے ساتھ اپنا رویہ بدل لے ۔ اس کے برعکس اپنی ہر جا و بیجا بات پر اڑے رہنا ، اپنے آپ سے دشمنی کے مترادف ہے ۔ خواتین کو یوں بھی زندگی کے ہر محاذ پر چوکس رہنا پڑتا ہے کیونکہ ان کی ذمہ داریوں کی نوعیت ہی کچھ ایسی ہے کہ وہ کسی معاملے میں لاپروائی برتنے کی متحمل نہیں ہوسکتیں ۔ لہذا سسرال میں اپنی جگہ بنانے کا سوال آئے ، ملازمت کے تقاضے پورے کرنے مقصود ہوں یا بچوں کی تربیت کا معاملہ ہو ، آپ کا رویہ ہی آپ کو ہر محاذ پر کامیابی دلانے کا ضامن ہوتا ہے ۔