طالبان حکومت کو تسلیم کرنے میں امریکہ کو عجلت نہیں۔ وائٹ ہاوز

,

   

واشنگٹن۔مذکورہ امریکہ کو افغان میں نئی عبوری حکومت کو تسلیم کرنے میں کوئی عجلت نہیں ہے‘ وائٹ ہاوز نے چہارشنبہ کے روز یہ بات کہی ہے‘اس پر زوردیا کہ شور ش زدہ ملک سے امریکہ شہریوں کو باہر لانے کے لئے طالبان بات کررہا ہے۔

اپنی یومیہ نیوز کانفرنس میں وائٹ ہاوز کے پریس سکریٹری جین ساکی نے رپورٹرس کوبتایا کہ”اس انتظامیہ میں نہ توصدر او رنہ ہی قومی سلامتی کی ٹیم سے کسی نے بھی عالمی کمیونٹی کے لئے قابل احترام اور قابل قدر ممبرس کے طور پر قبول کیاہے۔

یہ ایک نگران کار حکومت ہے جس میں سابق کے چار طالبانی قیدی جنگجو شامل ہیں“۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے اس کی توثیق نہیں کی ہے۔ساکی نے کہاکہ ”ہم نے یہ پیغام نہیں دیا ہے کہ ہم ا نہیں تسلیم کرنے جارہے ہیں یا پھر ان کو تسلیم کرنے میں عجلت کررہے ہیں۔

اس سے قبل بہت سارے کام جس کوکرنا ہے۔ ہم ان سے بات کررہے ہیں کیونکہ فی الحال وہ افغانستان کی دیکھ بھال اور کنٹرول کررہے ہیں تاکہ امریکی شہریوں‘ قانونی مستقل رہائشیوں‘ ایس ائی وی درخواست گذاروں کو افغانستان سے باہر لایاجاسکے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہمیں ان کے ساتھ مشغول ہونا ہے“۔ انہوں نے استفسار کیا کہ”لیکن ان کے ساتھ بات چیف میں مشغول ہونا ہے‘ ان کا نیا داخلی کارگذار وزیر حقانی نٹ ورک کا دہشت گرد ہے۔وہ ایک بم حملہ جس میں چھ لوگ بشمول ایک امریکی کے ہلاکت کے معاملے میں مطلوب ہے۔

ایسامانا جارہا ہے کہ امریکی دستوں کے خلاف سرحد پار سے ہونے والے حملوں میں وہ ملوث ہے۔

اس کے سر پر 10ملین امریکی ڈالر کا انعام ہے۔ ہم کیو ں مشغول ہوں گے؟“۔طالبان نے اپنی نئی عبوری حکومت میں عالمی دہشت گرد سراج الدین حقانی کو اپنا نیا داخلی وزیر بنایاہے