طالب علم کی بے تحاشہ پٹائی پر مسلم نوجوانوں کی برہمی کورٹلہ اقلیتی اسکول کے انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام ، متعلقہ ٹیچر کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

   

کورٹلہ ۔10 جنوری ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اقلیتی اقامتی اسکول کورٹلہ کے ٹیچر چندراشیکھر کی جانب سے بے تحاشہ مارا گیا ، اُس کی اطلاع سن کر اولیائے طلباء اور مسلم نوجوانوں کی جانب سے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جارہاہے ۔ اقلیتی اقامتی اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم کو اسکول ٹیچر کی جانب سے بے تحاشہ پٹائی کئے جانے کی اطلاع پاکر جناب محمد انور صدیقی صدر مائناریٹی رپورٹرس ویلفیر اسوسی ایشن کورٹلہ نے اقلیتی اقامتی اسکول پہونچ کر جناب حامد آر ایل سی سے ملاقات کی اور انھوں نے اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور اُنھیں معطل کرنے کی اپیل کی ۔ انھوں نے کہاکہ اسکول ٹیچر چندراشیکھر کی جانب سے ساتویں جماعت میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم مدثر کو معمولی غلطی پر جو سزاء دی ہے وہ بہت بڑی سزا ہے ۔ اس بچے کو پیر پر بیدردی سے مارا گیا ۔انھوں نے کہا کہ یہ واقعہ دو دن قبل رات میں پیش آیا ۔ والدین کو اطلاع دیئے بغیر بچے کو سرکاری دواخانہ لے جایا گیا ۔ جناب انور صدیقی کا کہنا ہے کہ اس لڑکے کی سانس رُک گئی تھی باوجود اس کے والدین کو اطلاع دیئے بغیر سرکاری دواخانہ لے جایا گیا اور وہاں سے اس لڑکے کو جگتیال کے سرکاری دواخانے لے جایا گیا ۔ انھوں نے بچے کے والدین کو اس بات کی اطلاع نہ دیئے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ۔ انھوں نے کہا کہ اس لڑکے کے بھائی نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے والدین کو دی جس پر اس لڑکے کے والدین ، صحافی اسکول پہونچ کر اسکول انتظامیہ کی لاپرواہی پر شدید برہمی کا اظہار کیا ۔