طلاق ثلاثہ بل: مسلمانوں پر یونیفارم سیول نافذکرنے کی کوشش، جس قوم کیلئے یہ قانون بنایاگیا اس کے نمائندوں سے کوئی مشورہ نہیں: مولانا محمود مدنی

,

   

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے طلاق ثلاثہ سے متعلق قانون کی منظوری کو مسلمانوں کے شرعی اور معاملات میں مداخلت قرار دیا او ربل کو راجیہ سبھا سے منظوری ملنے کے بعد اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ اس قانون سے مسلم مطلقہ خواتین کے ساتھ انصاف نہیں بلکہ سخت ناانصافی ہوگی۔

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ اس قانون کے تحت اس با ت کا امکان ہے کہ مطلقہ خواتین ہمیشہ کے لئے معلق ہوجائیں او ران کے لئے دوبارہ نکاح اور نئی زندگی شروع کرنے کا راستہ یکسر قطع ہوجائے۔ مرد کے جیل جانے کی سزا عملی طور پر عورت او ربچوں کوبھگتنی پڑے گی۔ انہو ں نے کہا کہ جس قوم کے لئے یہ قانون بنایا گیا ہے ا س کے نمائندوں سے کوئی مشورہ نہیں کیاگیا۔

شریعت کے ماہرین اداروں اور تنظیمو ں نے اس مسئلہ کے حل کے لئے شریعت کے دائرہ میں تجاویز پیش کیں انہیں یکسر نظر انداز کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہ اس قانون کے پس پشت مسلمانوں پر کسی نہ کسی طرح یونیفارم سیول کوڈ عائد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے او راس کا مقصد خواتین کے ساتھ انصاف کے بجائے مسلمانو ں کو مذہبی آزادی محروم کرنا ہے۔