ظہیرآباد اردو اسکول کی حالت زار ، 19 اساتدہ درکار ، صرف10 برسر کار

   

مرزا پور اسکول میں پہلی تا آٹھویں جماعت تک کیلئے صرف ایک استاد، سہولیات کا فقدان، کانگریس قائد وائی نروتم کا دورہ
ظہیر آباد ۔ سینئیر ٹی پی سی سی وائی نروتم نے ظہیر آباد شہرکے قصاب گلی میں واقع اردو میڈیم ہائی اسکول کا دورہ کیا اور طلباء اور اساتذہ سے گفت و شنید کرتے ہوئے ان مسائل کے بارے میں معلومات حاصل کئے ۔ اس اسکول میں چھٹی سے دسویں جماعت تک تعلیم کا نظم ہے طلباء کی تعداد 300 سے تجاوز کرنے پر جماعت ہفتم, ہشتم اور نہم کی جماعت کو دو حصوں میں تقسیم کرکے تعلیم جارہی ہے۔ اسکول میں اس وقت 8 کلاسوں کو پڑھانے کیلئے کل 19 اساتذہ کی خدمات درکار ہے لیکن صرف 10 اساتذہ بر سرکار ہیں، انگریزی پڑھانے کیلئے صرف ایک استاد ہے تلگو پڑھانے کیلئے کوئی مستقل معلم نہیں ہے ۔ جس سے طلبہ کو صحیح طریقے سے پڑھانے میں دشواری کا سامنا ہے، کوئی صفائی کرنے والا نہیں ہے، کوئی اٹینڈنٹ نہیں ہے، صفائی کا عملہ نہیں ہے اور طلبہ کے پکوان کیلئے یہاں کوئی کچن نہیں ہے ۔ ٹی پی سی سی قائد نے مزیدکہا کہ اس اسکول میں طلبہ اردو میڈیم ہائی اسکول کیلئے صرف ظہیرآباد سے نہیں بلکہ کافی محنت اور پیسہ خرچ کرکے کافی دور نیالکل , جھرا سنگم منڈلوں سے آرہے ہیں ۔ وائی نروتم نے طلباء کے ساتھ دوپہر کا کھانا بھی کھایا اور دوپہر کے کھانے کے معیار کا جائزہ لیا ۔ وائی نروتم نے کہا کہ شہر کے اس اردو میڈیم اسکول میں مناسب تدریسی عملہ کی سہولیات کا فقدان ہے، اسی طرح حلقہ اسمبلی ظہیرآبادکے ہر اسکول میں تدریسی عملہ یا سہولیات کا یہی حال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موضع مرزا پور میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے اردو میڈیم اسکول میں صرف ایک استاد ہے، ایک استاد 8 کلاسوں کو کیسے پڑھائے گا یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہاں اردو میڈیم ہائی اسکول نہیں ہے۔ جھراسنگم اور نیالکل منڈلوں میں اردو میڈیم نہ ہونے سے ان دونوں منڈلوں کے طلباء کو قصبہ میں مختلف مسائل کا سامنا ہے، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ طلبہ کو دور کا سفر طے کرکے تعلیم حاصل کرنی پڑتی ہے ۔ اردو اس ریاست میں دوسری زبان ہے، چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، جو اس بات پر فخر کر رہے ہیں کہ یہ ٹی آر ایس حکومت اردو کو ترجیح دے رہی ہے لیکن زمینی حقیقت اس کے برعکس ہے۔ اس تعلیمی سال میں تاحال ویدیا والنٹرس کے تقررات بھی عمل میں نہیں لائے گئے جس سے طلباء کی تعلیم شدید متاثر ہورہی ہے ٹی پی سی سی قائد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صرف دہلی کے مدارس کا دورہ نہ کریں بلکہ اس حکومت سے کچھ سیکھیں اور تلنگانہ کے سرکاری اسکولس کی زبوں حالی کو دور کرے۔ اس دورہ میں ان کے ساتھ محمد یوسف , تاجو نائک جے پال , سریکانت موہن ریڈی و دیگر شامل تھے۔