ظہیرآباد ریلوے کی ترقیاتی تجاویز پر حکام کا مثبت جواب

   

عنقریب ٹنڈر طلب کرنے کا تیقن ، سکندرآباد ریلوے ڈیویژن کا اجلاس
ظہیرآباد 5 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سکندرآباد ریلوے ڈیویژن میں سینئیر ڈیویژنل کمرشیل منیجر ایم بسواراج کی صدارت میں 168 ویں اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا ۔ جس میں ڈی آر یو سی سی کے چیرمین ڈی آر ایم سکندرآباد ڈویژن ابھے کمار گپتا کے علاوہ ایم پیز کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ اس اجلاس میں پارلیمانی حلقہ ظہیرآباد کے نمائندہ و ڈی آر یو سی سی رکن شیخ فرید نے ظہیر آباد ریلوے کی ترقی سے متعلق کئی تجاویز اجلاس میں پیش کیں۔ جن میں کوہیر مستقر میں ریلوے گیٹ پر موٹر گاڑیوں کی آمد ورفت میں اضافہ ہونے سے ایمبولینس کے ذریعہ مریضوں کو لے جانے میں مشکل پیش آنا، جس کے تدارک کیلئے ریلوے گیٹ ایل سی نمبر 24 پر فوری طور پر اوور برج قائم کرنا جیسی تجاویز شامل ہیں – ان تجاویز کا مثبت جواب دیتے ہوئے ریلوے حکام نے بتایا کہ وہ جلد ہی ٹنڈر طلب کرکے کام شروع کریں گے۔ ان کے علاوہ بیدر – حیدرآباد انٹرسٹی ایکسپریس کو وقت پر نہ پہنچنے کے سبب طلباء ، ملازمین اور عوام کو ہورہی پریشانی اور کوہیر ریلوے اسٹیشن کیلئے بھی ایک نئی عمارت کی تعمیر کی منظوری دینے کی جانب حکام کی توجہ کو مبذول کروائی گئی ۔ اس پر افسران نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نئی عمارت کی منظوری پہلے ہی دی جاچکی ہے اور جلد ہی اس پر کام شروع کردیا جائے گا ۔ رکن شیخ فرید نے بتایا کہ قبل ازیں رکن پارلیمنٹ ظہیر آباد بی بی پاٹل نے مرکزی وزیر ریلوے سے ظہیر آباد ریلوے اسٹیشن کو امرت بھارت اسکیم کے تحت لانے کی درخواست کی تھی ۔ جس کو منظور کرتے ہوئے ظہیرآباد ریلوے اسٹیشن کو امرت بھارت اسکیم کے تحت لایا گیا ہے اور جلد ہی تعمیراتی کام شروع ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم سے ظہیر آباد ریلوے اسٹیشن کی شکل بدل جائے گی اور اسے نئی صورت گری کے ساتھ تزئین و آرائش کی جائے گی۔ انہوں نے ظہیر آباد ریلوے گیٹ پر اوور برج کے کام کو تیز کرنے اور اسے عوام کیلئے جلد قابل رسائی بنانے اور ریلوے اسٹیشن پر ڈیجیٹل کوچ انڈیکیٹرز لگانے کی جانب بھی حکام کی توجہ مبذول کرائی ۔ اس اجلاس میں ریلوے کے سینئر افسران اور ڈی آر یو سی سی کے ممبران نے شرکت کی۔