عازمین حج کو رقم کی ادائیگی میں مہلت دی جائے: محمد علی شبیر

   

مختار عباس نقوی کو مکتوب، حج کمیٹی کا سرکولر واپس لینے کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 19جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں کانگریس کے فلور لیڈر محمد علی شبیر نے مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے حج 2019ء کے منتخب عازمین کو سفری اخراجات کی رقم ادا کرنے کے لیے مناسب مہلت دینے کا مطالبہ کیا۔ مکتوب میں محمد علی شبیر نے کہا کہ سنٹرل حج کمیٹی نے 15 جنوری کو سرکولر جاری کرتے ہوئے 81 ہزار روپئے کی پہلی قسط اور ایک لاکھ 20 ہزار کی دوسری قسط 20 مارچ تک جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی سے روانہ ہونے والے بیشتر عازمین غریب اور متوسط طبقات سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور ایک ماہ کی مدت میں 2 لاکھ روپئے سے زائد کی رقم ادا کرنا دشواری کا سبب بن سکتا ہے۔ عدم ادائیگی کی صورت میں ان کا نام فہرست سے خارج کردیا جائے گا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ سابق میں یہ روایت رہی ہے کہ پہلی قسط حاصل کرنے کے بعد باقی رقم روانگی سے ایک ماہ قبل طلب کی جاتی ہے لیکن چھ ماہ قبل دو لاکھ روپئے کا مطالبہ کرنا غیر واجبی اور عازمین کو پریشانی میں مبتلا کرنا ہے۔ سنٹرل حج کمیٹی کے سرکولر سے عازمین حج الجھن کا شکار ہیں اور رقم کا انتظام کرنے کے سلسلہ میں کافی دبائو میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج سے کروڑہا روپئے حاصل کرتے ہوئے بینکوں میں جمع کرنے سے سنٹرل حج کمیٹی اور مرکزی حکومت کو بھاری سود حاصل ہوسکتا ہے لیکن اس سے عازمین حج کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ مرکزی حکومت ایک طرف عازمین حج کو بہتر سہولتیں فراہم کرنے کا اعلان کررہی ہے لیکن رقم کی ادائیگی کے سلسلہ میں جاری کردہ احکامات دعوے کے برعکس ہیں۔ انہوں نے مرکزی وزیر سے مطالبہ کیا کہ سنٹرل حج کمیٹی کا سرکولر واپس لیتے ہوئے نئے سرکولر کے مطابق جون یا جولائی تک رقم ادا کرنے کی مہلت دی جائے۔