عالمی طلباء پر انحصار کرنے والوں کی تعداد میں یو کے کمی لاسکتا ہے۔

,

   

برائیومین نے مذکورہ ٹوری کانفرنس کو بتایاکہ وہ نیٹ ایمگریشن میں لانا چاہتی ہیں۔
لندن۔ان طلبہ کے لئے یہ بری خبر ہے جو متحدہ مملکت(یوکے) اسٹوڈنٹ ویزا پر منتقل ہونے کی تیاری کررہے ہیں کیونکہ اس ملک میں عالمی اسٹوڈنٹس اپنے ساتھ جن کو لے کرجاتے ہیں اس کی تعداد میں کمی لانے کی تیاری میں ہے۔

حالانکہ اس پر اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیاگیاہے مگر کمی کے امکانات نمایاں ہیں کیونکہ کابینہ کے دفتر کے وزیرندھیم زاہاوی نے اتوار کے روز ہوم سکریٹری سویلا برائیو مین کے ساتھ مل کر حال ہی میں دئے گئے منحصر ویزوں میں زبردست اضافہ پر آواز اٹھائی ہے۔


یوکے ہوم دفاتر نے منحصر ویزوں میں اچھال دیکھا ہے
مذکورہ ہوم دفتر کے ڈیٹا میں واضح ہے کہ عالمی اسٹوڈنٹس کے ساتھ آنے والے منحصر ویزوں کی تعداد ملک 2019میں 13664سے بڑھ کر جون2022تک81,089ہوگئی ہے۔

اسکائی نیوز سے بات کرتے ہوئے زاہاوی نے کہاکہ عالمی اسٹوڈنٹس کمیونٹی اور یونیورسٹیوں کے لئے اچھے ہیں مگر ان پرمنحصر لوگوں میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ عالمی اسٹوڈنٹس جو پوسٹ گریجویٹ کے لئے آرہے ہیں وہ اپنی بیوی کو ساتھ لے کر پی ایچ ڈی کے لئے آرہے ہیں۔

وہ اپنے ساتھی اور بچوں کو ساتھ لے کر آرہے ہیں تاہم ان میں سے کچھ اپنے ساتھ 5-6کو لے کر آرہے ہیں جودرست نہیں ہے۔اس سے قبل برائیومین نے مذکورہ ٹوری کانفرنس کو بتایاکہ وہ ملک میں ”ذیلی معیاری“ کورسیس پر داخل ہونے والے اسٹوڈنٹس کو روکتے یوئے نیٹ ایمگریشن میں کمی لانا چاہتی ہیں۔


منحصر ویزا کیا ہے؟
یوکے میں پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کورسیس میں داخلہ لینے والے اسٹوڈنٹس کو اپنے بیوی‘شوہر اور بچوں کو ساتھ لانے کے لئے دئے جانے والا ویزا ہے۔

وہیں عالمی اسٹوڈنٹس کو سیمسٹر کے دوران 20گھنٹے ہر ہفتہ جبکہ سمیسٹر کے وقفہ کے دوران 40گھنٹے کام کرنا کی اجازت ہے وہیں منحصر ویزا پر آنے والے پوری اوقات کام کرسکتے ہیں۔


عالمی اسٹوڈنٹس پی ایس ڈبلیوپر الجھن کا شکار ہیں
عالمی اسٹوڈنٹس کو یوکے میں گریجویشن یا پھر پوسٹ گریجویشن کی تعلیم حاصل کررہے ہیں وہ اس کے متعلق پریشان ہیں کہ حکومت آیا جب پوسٹ اسٹڈی ورک(پی ایس ڈبلیو) ویزا ہٹادے گی۔

یوکے میں کامیابی کے ساتھ اپنی تعلیم مکمل کرلینے والے اسٹوڈنٹ کو پی ایس ڈبلیو ویزا دیاجاتا ہے۔

جس نے بیاچلرس یا ماسٹر کی ڈگری کی تعلیم پوری کی ہے اس کو دوسال جبکہ یوکے میں پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کو تین سال کا ویزا دیاجاتا ہے۔

پچھلی مرتبہ 2012میں جس وقت یوکے کی وزیرتھریسا مائی تھی پی ایس ڈبلیو نکال دیاگیاتھا۔

سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے دوران میں 2019میں اس کودوبارہ بحال کیاگیاہے۔ اس کودوبارہ اس وقت متعارف کروایاگیاجب بریکسٹ کے بعد ایشیاء اوریوروپ کے اسٹوڈنٹس میں کمی ائی تھی۔

تاہم اب پچھلے تین سالوں میں جن طلبہ نے بھی داخلے لئے ہیں انہیں خدشہ لاحق ہے کہ اس کو دوبارہ ہٹادیاجائے گا۔ حال ہی میں یوکے میں اپنی تعلیم مکمل کرلینے والے بہت سارے طلبہ اسپانسر شپ لئے بغیرہی پی ایس ڈبلیو کی درخواست دائر کرنے کی تیاری کررہے ہیں جو کہ ”یوکے میں غیرمعینہ مدت تک رہنے کا‘’ایک بہترین موقع ہے۔