عبداللہ اعظم خان کی نااہلی پر فیصلے کوروکنے کے درخواست کے ضمن میں سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کونوٹس جاری کیا ہے

,

   

محمد عبداللہ اعظم خان کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے جسٹس اجئے رستوگی کی زیر نگرانی ایک بنچ کے سامنے استدلال پیش کیاکہ ان کے جب واقعہ پیش آیاتھا اس وقت ان کے موکل نابالغ تھے۔


نئی دہلی۔ سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کے بیٹے کی جانب سے ان کی اسمبلی کی رکنیت منسوخ کئے جانے کا سبب بننے والے ایک دہے سے قدیم معاملے میں انہیں سنائی گئی سزا ء پر روک لگانے کی درخواست کوہائی کورٹ کے مسترد کردئے جانے کی ایک درخواست پر سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیاہے۔

محمد عبداللہ اعظم خان کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے جسٹس اجئے رستوگی کی زیر نگرانی ایک بنچ کے سامنے استدلال پیش کیاکہ ان کے جب واقعہ پیش آیاتھا اس وقت ان کے موکل نابالغ تھے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی پر مشتمل بنچ نے کہاکہ عدالت درخواست گذار کے نابالغ ہونے کی جانچ نہیں کررہی ہے‘ بلکہ سزا پر روک لگانے کی اس کی گوہار کو دیکھ رہی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے بتایاکہ سوؤر اسمبلی حلقہ جو خان کی نااہلی کے سبب خالی ہے وہاں پر 10مئی کو الیکشن ہونا ہے۔ سنائی گئی سزا کوروکنے کے لئے دائر کی گئی خان کی درخواست کو آلہ اباد ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کردئے جانے پر 13اپریل کوخان نے اس فیصلہ کوچیالنج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ میں 13اپریل کو ایک درخواست پیش کی تھی۔

بنچ نے یوپی حکومت کو ایک نوٹس جاری کیااور جواب طلب کیا اور یہ واضح کیاکہ درخواست کے نتائج انتخابات سے مشروط ہیں۔

انہوں نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج جو یوپی حکومت کی نمائندگی کررہے تھے سے استفسار کیاکہ ”کیاہم کسی فرد‘ مجرم اورسزا یافتہ کی اخلاقیات کو جانچ سکتے ہیں؟کیاوہ منتخب نمائندہ نہیں ہوسکتا؟“۔

بنچ نے کہاکہ ریاست کو پہلی نظر میں یہ ظاہر کرنا ہوگاکہ اس نے اپنی حیثیت میں جرم کیاہے۔ نٹراج نے عرض کیاکہ وہ خان کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر جواب داخل کریں گے۔

گذارشات سننے کے بعد بنچ نے کہاکہ ”کاونٹر دائرہونے دیں‘10مئی کو ہونے والے انتخابات کو اس خصوصی رخصت کی درخواست سے مشروط ہونے دیں‘ اس کے لئے اس معاملے پر مزید سنوائی جون کے دوسرے ہفتہ میں مقرر کی گئی ہے۔

فبروری میں خان کومراد آباد عدالت نے اس معاملے میں دوسال سزا سنائی تھی۔ یہ فیصلہ بطور رکن اسمبلی خان کی نااہلی کا سبب بنا تھا۔ اس میں الزام لگایاگیاتھا کہ چانچ کے لئے پولیس نے گاڑیاں روک دیں تھی کی وجہہ سے خان او ران کے بیٹے نے ٹرافک روک دی تھی۔

ائی پی سی کی دفعات 351اور353کے تحت مرا د آباد کے چاجلیت پولیس اسٹیشن میں خان او ران کے والد اعظم خان کے خلاف 2008میں ایک فوجداری کا مقدمہ درج کیاگیاتھا۔