عتیق‘ اشرف قتل معاملے میں ایس ائی ٹی نے 3کے خلاف چارج شیٹ دائر کی

,

   

عتیق احمد اور اس کا چھوٹا بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو برسرعام پریاگ راج اسپتال کے باہر گولی مار کر ہلاک کردیاگیاتھا۔
پریا گ راج۔ مذکورہ اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم(ایس ائی ٹی) برائے اترپردیش پولیس نے برسرعام پریاگ راج اسپتال کے گیگنسٹر سے سیاست داں بننے والے عتیق احمد اوراس کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو گولی مارکر ہلاک کرنے والے تین حملہ آوروں کے خلاف عدالت میں 2056صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی ہے۔

جمعرات کے روز چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ(سی جے ایم) پریاگ راج دنیش کمار گوتم کی عدالت میں تین ملزمین لالیش تیواری 22سال‘ سنی سنگھ 23سال اور ارون موریا18سال کے خلاف یہ چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔

ملزمین کی نمائندگی کرنے والے وکلاء میں کوئی بھی موجود نہیں تھا۔چارج شیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ تین حملہ آوروں کا مجرمانہ ماضی ہے اور انہوں نے مشہور ہونے اور دولت کے لئے عتیق اور اشرف کے قتل کا منصوبہ بنایاتھا۔

افیسر نے مزیدکہاکہ ”انہوں نے جدید ترین آتش ہتھیار استعمال کئے جو سنی سنگھ کو دہلی کے گینگسٹر جیتندر مان عرف گوگی نے اپنے حریف تلو تاجپوریا کوختم کرنے کے لئے فراہم کئے تھے“۔

ریکارڈ کاجائزہ لینے کے بعد عدالت نے چارج شیٹ کا نوٹس لیااورکیس کی اگلی سنوائی کی تاریخ14جولائی مقرر کی۔ تینوں ملزمین کی عدالتی تحویل بھی جمعہ کو ختم ہوگئی ہے او رانہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

پولیس تحویل میں طبی جانچ کے لئے 15اپریل کے روز جب 10:30بجے شام اس وقت عتیق کو اشرف کو گولی مار کر ڈھیر کردیاگیاتھا جب انہیں موتی لال نہرو (کولوین) ڈویثرنل اسپتال لایاگیاتھا۔

چارج شیٹ کے 2056صفحات پر میں 2000صفحات پر مشتمل کیس ڈائری کے علاوہ پوسٹ مارٹم رپورٹس‘ تصویریں‘مقام واقعہ کے مناظر‘ ایف ائی آرز‘ جرم کی علامتی منظر کشی اور جرم میں استعمال ہونے والے آتشی اسلحہ کی بیلسٹک رپورٹ‘ ائی پی سی کی دفعہ 173کے تحت درج کی گئی ہے‘شامل ہے۔

سی جے ایم گوتم نے کہاکہ جرم کا نوٹس لینے کے لئے کافی بنیادموجود ہے۔ملزمین کو 14جولائی کے روز عدالت میں پیش کرنے کا انہوں نے پولیس کو حکم دیا۔انہوں نے ملزمین کو چارج شیٹ کی کاپی فراہم کرنے اور معاملے کی سنوائی سیشنس کورٹ کو منتقل کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔