عدالت میں حاضر نہ ہونے کی صورت میں مشرف کو دفاعی حق سے محرومیت کا سامنا

   

اسلام آباد ۔ یکم ؍ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی سپریم کورٹ نے ملک کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کو 2 مئی کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے بصورت دیگر غداری کے کیس میں انہیں اپنے دفاع کے حق سے محروم ہونا پڑے گا۔ تین رکنی اپیکس کورٹ جس کی قیادت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کی، وکیل توفیق آصف کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت کی سماعت کی جو دراصل مشرف کی غیرحاضری کی وجہ سے کیس کی مزید پیشرفت میں تاخیر کی بنیاد پر کی گئی تھی۔ یاد رہیکہ پاکستان کی سابقہ پی ایم ایل (این) حکومت نے 2013ء میں سابق فوجی سربراہ کے خلاف نومبر میں 2007ء میں غیرآئینی طور پر ایمرجنسی کا نفاذ کرنے کے خلاف عرضداشت کا ادخال کیا تھا جس کی وجہ سے متعدد ججس کو ان کے ہی مکانات میں نظربند کردیا گیا تھا اور زائد از 100 ججس کو معطل کردیا گیا تھا۔ مارچ 2016ء میں مشرف کے دوبئی چلے جانے کے بعد اس کیس میں کوئی تیز رفتار پیشرفت نہیں ہوئی۔