عدالت نے ’سلی ڈیلس‘ ایپ کے خالق کی درخواست ضمانت کو کیامسترد

,

   

پچھلے سال جولائی میں یہ توہین او رتذ لیل پر مشتمل ایپ منظرعام پر آیاتھا جس میں مسلم خواتین کی تصویریں ان کی مرضی کے بغیر شیئر کی گئی تھیں۔


نئی دہلی۔دہلی کی ایک عدالت نے اتوار کے روز اومکریش وار ٹھاکر کو ضمانت دینے سے انکار کردیا جو تذلیل اور توہین پر مشتمل ’سلی ڈیلس‘ ایپ کا خالق ہے‘ او رکہاکہ تفتیش انتہائی ابتدائی مراحل میں ہے اور ایسے حالات میں ضمانت دینا ”شفاف تحقیقات کو متاثر کرنے“ کے مترادف ہوگا۔

ٹھاکر25سالہ جواندور میں نیویارک سٹی ٹاؤن شپ کا ساکن ہیں جنوری 8کے روز دہلی پولیس نے گرفتار کیاتھا۔

اپنے احکامات میں مذکورہ عدالت نے کہاکہ ”ملزم نے جان بوجھ کر ٹاپ براؤزرس کا استعمال کیاتھا تاکہ اس کی شناخت نہیں ہوسکے اور سلی ڈیلس ایپ کے خلاف مختلف شکایتیں ملک بھر میں زیر التوا ء ہیں“۔

اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ فی الوقت تحقیقات ترقیاتی پہلو میں ہے اور مذکورہ ملزم کی گرفتاری بڑے وقت اور کوششوں کے بعد ایم ایل اے ٹی مشق پر عمل کرتے ہوئے کی گئی ہے۔

کیونکہ ٹھاکر کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے دلیل دی ہے کہ ضمانت کو محض کمیونٹی کے جذبات کی بنیاد پر مسترد نہیں کیاجاسکتا ہے اور ملزم کو ”میڈیاٹرائیل پر ڈال دیاگیاہے“مذکورہ عدالت نے اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ ”مقدمہ کے عجیب حقائق کو وہ نظر انداز نہیں کرسکتے جو ملزم کے جرائم کی شدت کی عکاسی کرتے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”مزید براں ٹکنالوجی کا بیجا استعمال اور اس مبینہ اقدامات کا سماج کے ایک بڑی حصہ پر پڑنے والے اثرات اس کوتاہی کو کم نہیں کرسکتے جو دیگر سخت سزاؤں کے جرائم کے مقابل ہوتے ہیں“۔

پچھلے سال جولائی میں یہ توہین او رتذ لیل پر مشتمل ایپ منظرعام پر آیاتھا جس میں مسلم خواتین کی تصویریں ان کی مرضی کے بغیر شیئر کی گئی تھیں۔

دہلی پولیس کے سائبر کرائم سل یونٹ نے ائی پی سی کی دفعہ 354اے کے تحت8جولائی کے روز ایک ایف ائی آر درج کی تھی۔

سلی ڈیلس کے علاوہ یکم جنوری کے روز دہلی نژاد ایک خاتون صحافی کے دہلی پولیس میں شکایت کے بعد اسی طرز کا ایک او رایپ سوشیل میڈیا پر منظر عام میں آیاتھاجس کو ’بلی بائی“ کے نام سے گٹ ہب پلیٹ فارم پر چلایاجارہاتھا۔

اس ایپ کے ذریعہ خواتین جس میں صحافی‘ سماجی جہدکار‘ طلبہ اور معروف شخصیات شامل ہیں جو نشانہ بنایاگیاتھا او ران کی ان لائن ’نیلامی“ کے لئے اس ایپ پر پیش کیاگیاتھا۔

تاہم اس کے خالق نیراج بشنوائی کو دہلی پولیس نے 6جنوری کے روزگرفتار کرلیاتھا۔