عدالت کی ہدایت کے مطابق بابری مسجد کے بدلے اراضی سنی وقف بورڈ کے حوالے کردی گئی

,

   

 عدالت کی ہدایت کے مطابق بابری مسجد کے بدلے اراضی سنی وقف بورڈ کے حوالے کردی گئی

ایودھیا: رام مندر کی تعمیر کے لئے ‘بھومی پوجن’ کے دن قریب اتے ہی ایودھیا کے ضلعی مجسٹریٹ انوج کمار جھا نے فیض آباد کے گھانہ پور گاؤں میں سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی کے حوالے کردیا ، جیسا کہ سپریم کورٹ کا حکم تھا کہ بابری مسجد کے بدلے پانچ ایکڑ اراضی سنی وقف بورڈ کے حوالے کی جاۓ۔

نو تشکیل شدہ مسجد ٹرسٹ – اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کے ایک وفد نے اس کے صدر ظفر فاروقی اور بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید محمد شعیب کی سربراہی میں ایودھیا کے ڈی ایم انوج کمار جھا سے ان کے رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

آئی این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے بورڈ کے سی ای او شعیب نے کہا ، “آج ضلعی مجسٹریٹ نے باضابطہ طور پر مسجد کے لئے اراضی کا قبضہ ٹرسٹ ممبروں کے حوالے کردیاہے۔، انہوں نے محصولات ریکارڈ کی مصدقہ کاپی کمیٹی کے حوالے کر دی ہے۔

سپریم کورٹ نے 9 نومبر 2019 کو اپنے ایودھیا فیصلے میں ایودھیا کے ایک نمایاں مقام پر سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ پر مشتمل پلاٹ لازمی قرار دیا تھا۔

فروری 2020 میں اتر پردیش حکومت نے رام جنم بھومی سے 25 کلومیٹر دور ضلع ایودھیا میں فیض آباد کے دھنی پور گاؤں میں زمین الاٹ کرنے کا اعلان کیا۔

29 جولائی 2020 کو سنی وقف بورڈ نے نو رکنی ٹرسٹ کا اعلان کیا جو مسجد کے کام کی نگرانی کرے گا، تاہم بورڈ کے بعد مزید چھ ٹرسٹی بھی شامل کیے جائیں گے۔

بورڈ کے سی ای او شعیب نے کہا کہ ٹرسٹ کے ممبران جلد ہی ملاقات کریں گے اور مزید کارروائی کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔