عصمت ریزی کی متاثرہ۔ راجستھان پولیس جوانوں نے میرے ناخن کھینچے

,

   

جئے پور۔مبینہ طور پر ضلع چیرو کے سردار شہر پولیس اسٹیشن میں پولیس جوانوں کی اجتماعی عصمت ریزی کاشکار مذکورہ 35سالہ دلت عورت نے اپنے ساتھ پیش ائے واقعات

کا خلاصہ جس میں پولیس جوانوں کی جانب سے اسکور ڈرائیور کااستعمال کرتے ہوئے متاثرہ کے ناخن کھینچنے سے لے کر اپنے کانسٹبل ساتھیوں کے خلاف کھڑے ہونے والی خاتون کانسٹبل کی کہانی بھی شامل ہیں۔

مذکورہ خاتون نے ایڈیشنل ایس پی کو دئے گئے بیان جو ایف ائی آر کی بنیاد ثابت ہوا میں کہاکہ”مذکورہ پولیس والوں نے اپنے دیوار کی چوری میں مدد کا مجھ پر الزام لگایا۔

ایک دن وہ خانگی کار میں ائے اور مجھے اندر دھکیلا۔جیسے ہی مجھے پولیس لایاگیا‘ ان پولیس والو ں نے میرے ساتھ بدسلوکی شروع کردی“۔

متاثرہ دلت عورت نے مزید کہاکہ ایک خاتون کانسٹبل نے اسٹیشن کے عملے سے لڑائی بھی کی مگر اس کی کوشش بے کار رہی۔

ایف ائی آر میں اس نے کہاکہ ”مذکورہ جوانوں نے مجھے کپڑے اتارنے کے لئے مجبور کیا‘ پھر میرے ساتھ بدسلوکی۔

جب میں نے ان کی جنسی استحصال سے بچنے کی کوشش کی تو جوانوں میں سے ایک نے مجھ پر پٹرول چھڑکر زندہ جلانے کی دھمکی دی“۔

اس نے مزید کہاکہ چھ پولیس جوان بشمول ایس ایچ او نے میری اجتماعی عصمت ریزی۔

متاثرہ نے کہاکہ خاتون کانسٹبل نے میرے ساتھ بدسلوکی کرنے والے پولیس جوانوں کو کمرے سے باہر کیااور کچھ وقت کے لئے اذیت تھم گئی۔

مذکورہ خاتون کانسٹبل نے اس کو دوسرے کمرے میں منتقل کیااور اندر سے دروازہ بندکرلیاجہاں پر وہ کچھ دیر کے لئے آرام سے نیند لے سکی۔

اگلے روز اذیت کا دور پھر شروع ہوگیاجس میں ذات پات کے فقرے اور یومیہ اساس پر جنسی استحصال شامل ہے۔

ملزم جوانوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر برقی تار نکالا اور اس کو برقی شاک دینے کی بھی دھمکی دی۔

متاثرہ نے ایف ائی آر میں کہاکہ ”نصف رات کے وقت ایک پولیس جوان نے میری آنکھوں پر حملہ کیا۔ پھر دیگر جوانوں نے نشہ کی حالات میرے ساتھ مارپیٹ کی تھی“