علی گڑھ میں مخالف سی اے اے احتجاجی مظاہرے کے دوران کشیدگی کا واقعہ

,

   

علی گڑھ۔ شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) اور این آرسی کے خلاف جاری احتجاج اتوار کی شام کو اس وقت تشدد کاشکار ہوگیا جب احتجاجی دھرنے پر بیٹھی ہوئی خواتین کو احتجاج کا مقام خالی کرنے کے لئے کہاگیاتھا۔

بتایاجارہا ہے کہ کئی دوکانیں‘ دوگاڑیاں اور پولیس بریکیٹس کو بھی نذر آتش کردیا گیا اور بابری منڈی‘ گھانس کی منڈی اور اپرکورٹ کے علاقوں سے پتھر بازی کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں

۔ ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شل بھی برسائے۔شاہ جمال عیدگاہ کے پاس بڑی تعداد میں مخالف سی اے اے‘ اور این آرسی مظاہرین اکٹھا ہوئے تھے۔

خاتون مظاہرین کو اوپر کوٹ کوتوالی علاقے سے ہٹایاگیا۔ مذکورہ ہجوم مخالف حکومت نعرے لگارہاتھا۔ بھیم آرمی کے کئی کارکن بھی دہلی گیٹ اور اوپرکوٹ علاقے میں موجود تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین نے پولیس کی گاڑیوں پر پتھراؤ شروع کیاتھا۔ مذکورہ پولیس نے پتھر بازی میں ملوث علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چند طلبہ کی بھی نشاندہی کی ہے

۔ اوپر کوٹ او ردہلی گیٹ میں پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کردی گئی ہے۔انتظامیہ نے علاقے میں شام6تک رات 12بجے تک انٹرنٹ خدمات مسدودکردئے تھے