عمر خالد نے سپریم کورٹ سے ضمانت کی درخواست واپس لے لی

   

نئی دہلی: جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست ضمانت واپس لے لی ہے۔ سال 2020 میں دہلی فسادات کی سازش کا ان پر الزام عائد کیا گیا ہے، دہلی ہائی کورٹ نے جیل میں محروس عمر خالد کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ذرائع کے مطابق جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے چہارشنبہ کو فروری 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات میں سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج مٹھل کی بنچ نے انہیں اپنی ضمانت کی درخواست واپس لینے کی اجازت دی۔
خالد کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے بنچ کو بتایا کہ چونکہ حالات بدل گئے ہیں اور ٹرائل کورٹ سے ضمانت حاصل کرنے کی نئی کوشش کی جا رہی ہے اس لیے درخواست واپس لی جا رہی ہے۔خالد نے اکتوبر 2022 میں دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے بھی خالد کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے خالد کی ضمانت کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھی کہ وہ دوسرے شریک ملزمان کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے اور ان کے خلاف لگائے گئے الزامات پہلی نظر میں درست تھے۔