عوام کو ناقابل یقین مصائب اور مشکلات کا سامنا: ڈاکٹر کمال

   

سری نگر: موجودہ حکمران جموں وکشمیر کے عوام کو بے اختیار اور محتاج بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے اور کشمیری قوم کو ہراساں اور پریشان کرنے میں کوئی بھی کسر باقی نہیں چھوڑی جارہی ہے ۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفے ٰ کمال نے شیر کشمیر بھون میں عہدیداروں کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس کے دوران شرکائنے تنظیمی سرگرمیوں، پارٹی پروگراموں کے علاوہ لوگوں کے مسائل و مشکلات کا خلاصہ کیا اور اجلاس کو پارٹی کی عوامی رابطہ مہم کے بارے میں جانکاری دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو ہر سطح پر بے اختیا ر اور محتاج بنانے کا جو سلسلہ جاری رکھا گیاہے اُس کے خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئیں گے اور حکومت ہند کیلئے ضروری ہے کہ وہ اس تاریخی ریاست کے تئیں اپنے اپروچ اور رویہ میں تبدیلی لائے ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں سے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت جموں و کشمیر کے عوام کو اقتصادی بدحالی کے بھنور میں دھکیلا جارہاہے ۔ سابق عوامی حکومتوں کے دوران جموں وکشمیر کے عوام کو خودکفیل بنانے کیلئے جو بھی کام کیا گیا تھا اُس پر گذشتہ5برسوں کے دوران پوری طرح سے پانی پھیر دیاگیا۔ جموں وکشمیر میں بے روزگاری نے تمام ریکارڈ مات کردیئے ہیں اور حکمرانوں کی عوام کُش پالیسیوں کی آج یہ تاریخی ریاست بے روزگاری میں سرفہرست پہنچ گئی ہے ۔ کمال نے کہا کہ یہاں جو کوئی بھی تعمیر و ترقی کا کام ہوا ہے۔
وہ سابق عوامی حکومتوں کے دوران ہی ہوا ہے اور گذشتہ5سال سے یہاں صرف لیپاپوتی پر مبنی اقدامات کئے جارہے ہیں ، جن سے عوام کو کسی بھی قسم کی راحت نہیں ملی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی عوام کُش پالیسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بجلی اور پینے کے پانی کے فیس میں مسلسل اور بے تحاشہ اضافہ کیا جارہاہے ،غریب کنبوں کی اتنی آمدن نہیں جتنا پانی اور بجلی کا فیس ادا کرنا پڑے گا۔ڈاکٹرکمال نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو اس وقت ایسے مصائب ، مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا ہے ، جس کی مثال ماضی میں کہیں نہیں ملتی۔