غزہ میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والی فوجی ٹیکنالوجی تعینات : اسرائیل

   

تل ابیب: اسرائیل کی فوج نے غزہ میں پہلی بار جنگ میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والی کچھ فوجی ٹیکنالوجی تعینات کی ہے جس سے جنگ میں خودکار ہتھیاروں کے استعمال کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ ایک سینئر دفاعی اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ٹیکنالوجی دشمن کے ڈرون کو تباہ اور غزہ میں حماس کے وسیع سرنگ نیٹ ورک کی نقشہ سازی کر رہی تھی۔ نئی دفاعی ٹیکنالوجیز بشمول مصنوعی ذہانت سے چلنے والی گن سائیٹس اور روبوٹک ڈرونز نے اسرائیل کی ٹیک انڈسٹری کیلئے سنگین دور میں ایک روشن مقام بنایا ہے۔
2022 میں اس شعبہ کا جی ڈی پی میں 18 فیصد حصہ تھا لیکن غزہ میں جنگ نے تباہی مچا دی ہے۔
اور اندازے کے مطابق آٹھ فیصد افرادی قوت کو لڑائی کے لیے بلایا گیا ہے ۔ایک اسرائیلی ٹیک انکیوبیٹر اسٹارٹ اپ نیشن سینٹرل کے چیف ایگزیکٹیو ایوی ہاسن نے کہا، “عمومی طور پر غزہ میں جنگ خطرات تو پیش کرتی ہے لیکن میدان میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو جانچنے کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے ۔””میدانِ جنگ میں اور ہسپتالوں دونوں میں ایسی ٹیکنالوجیز ہیں جو اس جنگ میں استعمال کی گئی ہیں جو ماضی میں استعمال نہیں ہوئیں۔”لیکن ہیومن رائٹس واچ کی ہتھیاروں کی ماہر میری ویرہم نے اے ایف پی کو بتایا، شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ دفاعی ٹیکنالوجی کی نئی شکلوں کے استعمال کی بہت زیادہ نگرانی کی ضرورت ہے ۔