غلام نبی آزاد کو پھر ایک مرتبہ ایرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا

,

   

سابق چیف منسٹر اپنی ہی ریاست میں داخلہ کی اجازت سے محروم ، کانگریس کا ردعمل
جموں / نئی دہلی ۔ 20 ۔ اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کو آج پھر ایرپورٹ پر روک کر زبردستی دہلی واپس بھیج دیاگیا ۔ ایک مہینہ کے دوران دوسری مرتبہ جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر کو ان کی ہی ریاست کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ ریاستی کانگریس کے ترجمان رویندر شرما نے پی ٹی آئی سے کہا کہ آزاد صاحب دہلی سے دوپہر 2.45 بجے ایرپورٹ پہونچے تھے ۔ لیکن انہیں ایرپورٹ سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا اور 4.10 بجے شام اسی طیارہ سے انہیں دوبارہ دہلی واپس بھیج دیا گیا ۔ آزاد کے ایک قریبی رفیق کار نے کہا کہ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن کو ان کے گھر جانے میں ریاستی کانگریس ہیڈکواٹرس میں پارٹی اجلاس میں شریک ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ واضح رہے کہ غلام نبی آزاد کو اس سے پہلے 8 اگسٹ کو بھی مختصر وقت کیلئے سرینگر ایرپورٹ پر حراست میں لیتے ہوئے دہلی واپس روانہ کردیا گیا تھا جب ریاست کے خصوصی موقف کی تنقیح اور دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم سے متعلق مرکز کے اقدام کے بعد عوام کی نقل و حرکت پر مقامی انتظامیہ کی طرف سے چند پابندیاں عائد کردی گئی تھیں ۔ شرما نے کہا کہ یہ بدبختانہ امر ہے کہ انہیں ( آزاد کو ) ان کی ہی ریاست میں آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ وہ جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر ہیں ۔ اس ریاست سے منتخب راجیہ سبھا کے رکن ہیں اور ایوان بالا میں قائد اپوزیشن ہے ۔ شرما نے کہا کہ انہیں ( آزاد کو ) اجازت دینے سے انکار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اصل دھارے کی قومی پارٹی کو عوام سے ملنے اور پیدا شدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔