فائنل سے پہلے آج فائنل

   


دبئی ۔ ایشیا کپ 2022 فائنل سے قبل ایک اور فائنل ہوگا کیونکہ پاکستان اور سری لنکائی ٹیمیں سوپر 4 راؤنڈ میں صد فیصد فتوحات کے ریکارڈ کے ساتھ جمعہ کو دبئی میں آمنے سامنے ہوں گی۔ پاکستان نے شارجہ میں افغانستان کے خلاف سنسنی خیز جیت حاصل کی ہے، جب کہ سری لنکا اپنے آخری میچ میں دفاعی چمپئن ہندوستان کو شکست دینے کے بعد اعتماد کی لہر پر سوار ہے۔ سری لنکا ممکنہ طور پر کوئی تبدیلی نہیں کرے گا، جس کا مطلب ہے کہ تین بائیں ہاتھ کے بیٹر سرفہرست 6 کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ پاکستان کے اسپنرز لیگی شاداب خان اور بائیں ہاتھ کے اسپنر محمد نواز عام طور پر 7 اور 16 اوورس کے درمیان اپنے اسپیل کا بڑا حصہ مکمل کرتے ہیں اور اسکورنگ ریٹ کو روکتے ہیں لنکائی کھلاڑیوں کے ساتھ ان کا آمنا سامنا یہ فیصلہ کر سکتا ہے کہ درمیانی اوورز میں مقابلے کا رخ کس طرح بدلتا ہے۔ تمام ٹی20 مقابلوں میں شاداب نے درمیانی اوورز میں 7.06 کے اکانومی ریٹ سے 181 وکٹیں حاصل کیں۔ اسی مرحلے کے دوران نواز نے 7.27 پر 85 وکٹیں لی ہیں۔ دریں اثنا، پاکستان کی تیز رفتار تینوں فاسٹ بولرس نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین پاور پلے میں اپنا کام کررہے ہیں۔ سری لنکا کے پاس دوسرا بہترین پاور پلے رن ریٹ (8.45) ہے جبکہ افغانستان (8.70) اس معاملے میں سب سے آگے ہے۔پاکستانی فاسٹ بولروں نے ہندوستان اور افغانستان کی جانب سے برق رفتار شروعات کے باوجود حریف ٹیم کو 180 رنز سے زیادہ آگے بڑھنے نہیں دیا ہے جبکہ دوسری جانب سری لنکا نے ہندوستان کے خلاف 170 سے زیادہ رنز کا کامیاب تعاقب کیا ہے جس سے اس کے حوصلے بلند ہیں ۔ اس ٹورنمنٹ میں اوپنرز کوسل مینڈس اور پاتھم نسانکا اپنے شاندار اسٹروک پلے کے ساتھ ابتدائی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ ابتدائی وکٹیں پہلے پاور پلے میں ایک اور ہائی اسکورنگ گیم کی توقع کریں۔ اگرچہ وکٹیں تھوڑی سست ہو رہی ہیں لیکن ابھی بھی کافی رنز باقی ہیں۔ دبئی میں ٹاس جیت کر ٹیموں نے نشانے کا تعاقب کرنے کو ترجیح دی ہے۔ سری لنکا خاص طور پر پیچھا کرنا پسند کرتا ہے۔ لہٰذا، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پاکستان ٹاس جیت کر ان کو پہلے بیٹنگ کرنے کیلئے مدعو کرتا ہے تو سری لنکا کا بیٹنگ شعبہ کیا جواب دیتا ہے۔پاکستان کیلئے اس کے کپتان بابر اعظم کا فائنل سے قبل اس مقابلے میں رنز بنانا اہم ہوگا نیز پاکستانی ٹیم اس مقابلے میں اپنے کپتان کو پورا موقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہوگی ۔