فرانسیسی اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا قانون بر قرار

   

پیرس : فرانس کی اعلیٰ ترین انتظامی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اسکولوں میں حجاب پر پابندی قانونی ہے۔ حکومتی حکام کے خلاف شکایات پر غور کرنے والی فرانس کی اعلیٰ ترین عدالت کونسل آف اسٹیٹ نے کہا کہ اس نے حکومت کی طرف سے گزشتہ ماہ عائد پابندی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے کیلئے ایک اسوسی ایشن کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے زور دیا کہ حجاب پر پابندی مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک نہیں ہے۔اگست کے آخر میں فرانسیسی حکومت نے ریاستی سیکولرازم کے اصول کی بنیاد پر اسکولوں میں عبایا پہننے پر پابندی کا اعلان کیا جس سے تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔ فرانس میں 2004 میں جاری ایک قانون کے تحت اسکولوں میں مذہبی علامتوں کو نمایاں کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔اسوسی ایشن کے صدر سہام زینی نے کہا کہ عبایا پر پابندی کا فیصلہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو ’’جنسی امتیاز‘‘ کی عکاسی کرتا ہے کیونکہ اس کا تعلق صرف لڑکیوں سے ہے۔ اس فیصلے سے عربوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دوسری طرف فرانس میں وزارت تعلیم نے کہا کہ عبایا فوری طور پر اس بات کی نشاندہی کرتا ہیکہ اسے پہننے والا اسلامی مذہب سے تعلق رکھتا ہے۔