فرضی دستاویزات کے ذریعہ ناجائز قبضے و رقم وصولی کی ٹولی بے نقاب

   


7 افراد گرفتار، ملزمین کے خلاف متعدد مقدمات ، انجنی کمار پولیس کمشنر کی پریس کانفرنس

حیدرآباد : فرضی دستاویزات کے ذریعہ اراضیات پر ناجائز قبضے اور عوام کو ڈرا دھمکا کر رقم وصول کرنے والی لینڈ گرابرس کی ایک ٹولی کو پولیس نے بے نقاب کردیا۔ کمشنر ٹاسک فورس ساوتھ زون پولیس نے ایک کارروائی کے دوران 7 افراد کو گرفتار کرلیا۔ سٹی پولیس کمشنر مسٹر انجنی کمار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس ٹولی کے قبضہ سے 92 نقلی اسٹامپ پیپر، 13 ربر اسٹامپ، 2 لاکھ 10 ہزار روپئے نقد رقم اور 6 سیل فون ضبط کرلئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ 32 سالہ علی بن محمد الجابری، 37 سالہ محمد وسیع عرف سیوٹی ساکنان چندرائن گٹہ، 43 سالہ میر شاکر علی ساکن بھوانی نگر، 48 سالہ سید کرامت حسین ساکن سنتوش نگر، وحید علی عرف انور، 29 سالہ محمد فضل شریف، 20 سالہ محمد خاں ساکن کشن باغ کو گرفتار کرلیا جبکہ محمد مجیب خاں، سیف یافعی، سلام حامدی، عبداللہ مسعود، فریدخاں، حسام الدین اور اظہراحمد مفرور بتائے گئے ہیں۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ ان تمام نے ایک ٹولی کی شکل اختیار کی اور شہر اور اس کے اطراف کھلی اراضیات بالخصوص پلاٹس پر فرضی دستاویزات تیار کرتے ہوئے قبضہ کرتے ہیں اور پرانی تاریخ میں معاہدہ کے نقلی دستاویزات سے اصل مالکین کو دھمکا کر ان سے رقم لوٹ لیا کرتے تھے۔ اس ٹولی کا اصل سرغنہ علی بن محمد الجابری اور وسیع عرف سویٹی کھلی اراضیات اور خالی پلاٹس کی تفصیلات کو حاصل کرتے ہیں اور ان اطلاعات کو میر شاکر علی کے حوالے کیا کرتے تھے اور ایک کے بعد دیگر دستاویزات کی تیاری کرتے ہوئے اراضیات پر دعویٰ کرتے ہوئے حقیقی پلاٹ مالکین سے اراضی چھین لیا کرتے ہیں۔ اس ٹولی کی سرگرمیوں میں ان دنوں اضافہ ہوا تھا۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ علی بن محمد الجابری 8 مقدمات میں ملوث ہے جبکہ سویٹی 7، شاکر علی 9 اور مفرور مجیب خاں 10 مقدمات میں ملوث ہے۔ ساوتھ زون ٹاسک فورس انسپکٹر مسٹر راگھویندرا کی ٹیم مفرور افراد کی تلاش میں جٹ گئی ہے۔ ان تمام گرفتار ملزمین کو مزید تحقیقات کیلئے چندرائن گٹہ پولیس کے حوالے کردیا گیا۔